8 سال بعد کپاس کی پیداوار اپنے مقررہ ہدف سے تجاوز کر گئی

Published On 18 Apr 2017 02:48 PM 

مالی سال 17-2016 میں کپاس کی پیداوار 10 فیصد اضافے سے 1 کروڑ 70 لاکھ بیلز رہی:کاٹن جنرز فورم

لاہور:(دنیا نیوز) آٹھ سال میں پہلی بار کپاس کی پیداوار اپنے ہدف سے تجاوز کرگئی،مالی سال 17-2016 میں کپاس کی پیداوار 10 فیصد اضافے سے 1 کروڑ 7 لاکھ بیلز رہی جبکہ حکومت نے کپاس کی کُل پیداوار کا ہدف 1 کروڑ 5 لاکھ بیلز رکھا تھا۔

کاٹن جنرز فورم کے مطابق 1 کروڑ 2 لاکھ روئی کی گانٹھیں ٹیکسٹائل ملز مالکان نے جبکہ برآمد کنندگان نے 2 لاکھ کاٹن بیلز خریدی ہیں،دوسری جانب حکومت نے آئندہ سیزن میں 31 لاکھ ایکڑ زیر کاشت رقبہ سے 1 کروڑ 40 لاکھ کاٹن بیلز کا ہدف مقرر کیا ہے،وفاقی کاٹن کمیٹی کے مطابق پنجاب میں کپاس کی پیداوار کا ہدف 1 کروڑ بیلز،سندھ میں 40 لاکھ،بلوجستان اور خیبرپختون خواہ کے لئے 40 ہزارکاٹن بیلز کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔

کاٹن جنرز فورم کے چیئرمین احسان الحق نے دنیا نیوز کو بتایا کہ حکومت نے ہر سال کی طرح کپاس کی کاشت کا ہدف زیادہ سے زیادہ رکھا ہے مگر پانی کی کمی اور بوائی میں تاخیر کے سبب آئندہ سیزن میں کپاس کی کاشت کا ہدف حاصل کرنا بہت مشکل ہوگا اس لئے حکومت گذشتہ برس کی طرح اپنے اہداف کو دہرانے پر مجبور ہوجائے گی۔

دوسری جانب امریکا کی انٹرنیشنل کاٹن ایڈاوئزی کمیٹی نے پیشن گوئی کی ہے کہ آئندہ سیزن میں پاکستان میں کپاس کی پیداوار میں 11 فیصد اضافے کا امکان ہے،کمیٹی کا کہنا ہے کہ اس سال پاکستان میں کپاس کی بوائی 3 فیصد زائد ہوگی جس کی ایک وجہ مقامی منڈیوں میں اس کی زائد قیمتوں کا ہونا ہے،رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ نئے سیزن میں کپاس کی فصل پر کیڑا لگنے کے کم خدشات ہیں،یہی وجہ ہے کہ انٹرنیشنل کاٹن ایڈوائزی کمیٹی پاکستان میں 1 کروڑ 15 لاکھ گھانٹھوں کی پیداوار کی توقع کررہی ہے۔