پیشے کا انتخاب

Published On 09 Jan 2018 11:14 AM 

انسان کو زندگی میں اسی پیشے کا چنائو کرنا چاہیئے جس کے مطابق اس نے تعلیم حاصل کر رکھی ہو اور اس بارے اس کی معلومات بھی قابل قدر ہوں

لاہور (روزنامہ دنیا ) پیشہ اختیار کرنے کا فیصلہ زندگی کا ایک اہم فیصلہ ہوتا ہے۔ لہٰذا اسے سوچ سمجھ کر کرنا چاہیے۔ پیشوں کی فہرست ترتیب دیتے وقت جن باتوں کو پیش نظر رکھناچاہیے انہیں ذیل میں بیان کر دیا گیا ہے۔ ان کو نظر میں رکھتے ہوئے آپ کے لیے اپنے پیشے کے انتخاب کا فیصلہ آسان ہو جائے گا۔(1) صلاحیتیں، (2) تعلیم، (3)ذہانت، (4)رجحان، (5)دلچسپی ،

صلاحیتیں صلاحیتوں سے مراد انسان کی ذہنی اور جسمانی خوبیاں ہیں۔ ہر انسان میں کچھ خوبیاں پائی جا سکتی ہیں جو دوسروں سے مختلف ہو سکتی ہیں۔ خوبیوں کے ساتھ ہر انسان میں خامیاں بھی موجود ہوتی ہیں۔ کچھ پیشوں میں مخصوص معیار اپنائے جاتے ہیں۔ مثلاً فوج میں جانے کے لیے صحت مند ہونا ضروری ہے لیکن اگر کسی شخص کے اعضا درست کام نہ کرتے ہیں اسے اس شعبے کے بارے میں نہیں سوچنا چاہیے۔ ایک شخص اینکر بننا چاہتا ہے لیکن اسے زبان پر عبور نہیں ہے اس لیے وہ اس پیشے میں کامیاب نہیں ہو سکتا۔ دوسری طرف زبان و بیاں پر عبور رکھنے، اچھا لکھنے اور گردوپیش پر نظر رکھنے والا اچھا صحافی بن سکتا ہے۔

تعلیم تعلیم اور پیشے کا آپس میں گہرا تعلق ہے۔ عموماً فرد جس پیشے کو اختیار کرتا ہے اسی کی تعلیم حاصل کرتا ہے۔ اسی لیے مناسب یہی ہوتا ہے کہ تعلیم کے مطابق پیشہ اختیار کیا جائے۔ کسی ڈاکٹر کو سیلز مین بننے کے بارے نہیں سوچنا چاہیے کیونکہ یہ پیشہ اس کی تعلیم کے مطابق نہیں۔ پس ڈاکٹر کا پیشہ اختیار کرنے کی خواہش رکھنے والے طالب علم کو لازماً پری میڈیکل گروپ کے ساتھ انٹرمیڈیٹ کا امتحان بہت اچھے نمبروں سے کامیاب کرنا ہوگا۔ اسی صورت میں اسے میڈیکل کالج میں داخلہ مل سکے گا۔

ذہانت زندگی میں کامیابی کے لیے تعلیم کے ساتھ ذہانت لازمی ہے۔ ذہانت کا مطلب ہے کہ اپنے علم اور تجربے کو تجزیے کے ساتھ بروقت استعمال کرنا ہے۔ اچھی یادداشت ذہانت کو حسن بخشتی ہے۔ کم سے کم وسائل کو زیادہ سے زیادہ موثر بنانا بھی ذہانت کا کرشمہ ہے۔ ذہانت میں مختلف رجحانات ہوتے ہیں۔ کچھ لوگ کسی ایک شعبے میں زیادہ ذہین ہوتے ہیں۔ مثلاً کچھ لوگوں کا دماغ حساب کتاب میں زیادہ کام کرتا ہے۔ انہیں شعبے کے انتخاب میں اس امر کو ملحوظ خاطر رکھنا چاہیے۔

رجحان ہر شخص کو کوئی ایک یا چند کام آسان لگتے ہیں۔ وہ دوسروں کے مقابلے میں انہیں جلد سیکھ لیتا ہے اور ان کے تکنیکی یا فنی پہلوؤں کو فوری طور پر سمجھ لیتا ہے۔ دوسروں کے مقابلے میں اسے یہ برتری اس لیے حاصل ہوتی ہے کہ اس کا رجحان اس خاص کام یا شعبے کی طرف ہوتا ہے بعض نوجوانوں کو الیکٹرونکس کے آلات سے اس قدر دلچسپی ہوتی ہے کہ وہ ان کے اسرار و رموز سے بہت جلد اور خود بخود واقف ہو جاتے ہیں۔ لڑکے گڑیوں کے کھیل میں دلچسپی نہیں رکھتے لیکن لڑکیاں وہی کھیل شوق سے کھیلتی ہیں۔پیشے کے انتخاب میں رجحان کو لازماً مدنظر رکھنا چاہیے اور اس کے مطابق ترجیحات میں سے کیرئیر منتخب کرنا چاہیے۔

دلچسپی بعض کام جو دوسروں کے لیے مشکل ہوتے ہیں وہ آپ کے لیے آسان ثابت ہوتے ہیں اور جو کام آپ کو مشکل نظر آتے ہیں دوسرے انہیں بہت آسانی سے کر لیتے ہیں۔ مشکل اور آسان کا یہ کھیل ہماری اور آپ کی ذاتی دلچسپی اور شوق کا نتیجہ ہے۔ جس کام میں ہمیں دلچسپی ہوتی ہے وہ ہم جلد سیکھ لیتے ہیں اور وہ ہمارے لیے آسان ہو جاتا ہے۔ عملی زندگی کے لیے پیشے کا انتخاب کرتے وقت دلچسپی اور شوق کا عنصر نہایت اہم ہے۔ انسان کو وہی پیشہ اپنانا چاہیے جو اس کا شوق ہو اور جو دلچسپ نظر آئے۔ کام دلچسپ اور رجحان کے مطابق ہو تو وہ کام نہیںرہتا، مشغلہ بن جاتا ہے۔ اس کام کو انجام دیتے وقت انسان تھکن محسوس نہیںکرتا خواہ اس میں کتنا ہی وقت صرف کیوں نہ ہو۔