نان فائلرز بڑی گاڑی خرید سکتا ہے نہ 10 مرلے سے زیادہ جائیداد

Last Updated On 08 May,2018 05:22 pm

اسلام آباد: (روزنامہ دنیا) ایف بی آر بینک اکاؤنٹس تک براہ راست رسائی کے اختیار سے دستبردار ،ڈیبٹ ،کریڈٹ کارڈ سے شاپنگ پر بھی ہولڈنگ ٹیکس عائد بینکوں سے یومیہ1لاکھ نکلوانے پر0.4فیصدٹیکس کی تجویز،1ماہ میں کریڈٹ کارڈسے دولاکھ خرچ کرنیوالوں کابھی ڈیٹاجمع ہوگا۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ نے نان فا ئلرز پر ایک ہزار سی سی سے بڑی نئی گاڑیاں اور 10 مرلے سے زیادہ جائیداد خریدنے پر پابندی کی منظوری دیدی ۔ ایف بی آر بینک اکاؤنٹس تک براہ راست رسائی کا اختیار حاصل نہیں کرے گا ۔ آئندہ وفاقی بجٹ پر سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس ہو ا جس میں بینکوں سے یومیہ ایک لاکھ روپے نکلوانے پر 0.4 فیصد ٹیکس کی تجویز دی گئی ۔ ایف بی آر بینک اکاؤنٹس تک براہ راست رسائی کے اختیار سے دستبردار ہوگیا۔

نان فائلرز کے گرد گھیرا تنگ کرنے کیلئے فنانس بل میں شامل نئی شق 227سی منظور کر لی گئی جس کے تحت نان فائلرز ایک ہزار سی سی سے بڑی نئی گاڑیاں اور 10مرلے سے زیادہ جائیداد نہیں خرید سکیں گے ۔ ایوولیشن آرڈیننس منسوخ اورشق 214ختم کر دی گئی ۔اکاؤنٹس سے روزانہ ایک لاکھ روپے نکلوانے پر 0.4 فیصد ٹیکس کی تجویز ایم کیو ایم کے رکن شیخ عتیق نے دی ، اس وقت نان فائلرز سے یومیہ 50 ہزار روپے نکلوانے پر 0.4 فیصد ٹیکس وصول کیا جا رہا ہے۔

کمیٹی کو بتایا گیا کہ ایف بی آر ماہانہ دس لاکھ روپے نکلوانے اور ایک کروڑ جمع کرانے والے افراد کی معلومات حاصل کرے گا ، ایک ماہ میں کریڈٹ کارڈ کے ذریعے دو لاکھ روپے خرچ کرنے والوں کا بھی ڈیٹا جمع ہو گا، کمیٹی نے فنانس بل کے سیکشن 554 کی بھی منظوری دے دی ، اس کے تحت ڈیبٹ کارڈ اور کریڈٹ پر شاپنگ پر ود ہولڈنگ ٹیکس عائد کیا جائے گا ، وہ کارڈز جس سے خریداری کی مد میں رقم باہرجاتی ہے اس پر ودہولڈنگ ٹیکس لگے گا۔