بلوچستان میں لاک ڈاؤن کے دوران اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں اضافہ

Last Updated On 02 April,2020 03:35 pm

کوئٹہ: (دنیا نیوز) بلوچستان میں لاک ڈاؤن کی صورتحال میں اشیائے خورو نوش کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہو گیا ہے۔ دکانداروں کے مطابق ترسیل بحال نہ ہوئی تو قیمتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔

بلوچستان بھر میں دسویں روز بھی لاک ڈوان کی صورتحال کے باعث بے روزگاری اور کاروباری سرگرمیاں معطل ہونے سے غریب گھرانوں کے چولہے بجھنے لگے ہیں، حکومت کی جانب سے اعلان کے باوجود بھی عوام کو ریلیف پیکج نہیں دیا گیا، موجودہ مشکل حالات میں رہی سہی کسر بازاروں میں آٹا، چینی، دال ہو یا دیگر اشیائے خورونوش، ان کی قیمتوں میں اضافے نے پوری کر دی ہے۔ صورتحال سے دکاندار بھی خوش دکھائی نہیں دے رہے، کہتے ہیں کہ سپلائی نہ ہونے کے باعث قیمتوں میں اضافہ کرنا ان کی مجبوری ہے۔

ترجمان حکومت بلوچستان کے مطابق سندھ اور پنجاب کے سرحدی علاقوں سے صوبے میں آنے والی گڈز ٹرانسپورٹ کو روکنے کی کوشش کی جارہی ہے جس پر وزیر اعظم اور دیگر صوبوں کے وزرائے اعلیٰ سے بات چیت ہو چکی ہے۔

حکومت کا موقف ہے کہ بلوچستان ایک وسیع وعریض صوبہ ہے جسکی دو ممالک کے ساتھ طویل سرحدیں ہیں، لہذا سرحدی اضلاع میں اشیائے خورونوش اور تیل کی سپلائی لائن برقرار رکھنے کے لیے اضافی اور بھرپور اقدامات کی ضرورت ہے تا کہ صوبے کی عوام کے لئے اشیائے خورونوش کی سستی فراہمی کو یقینی بنایا جاسکے۔