شرح سود میں اضافہ، غیر یقینی سیاسی صورتحال سٹاک مارکیٹ کو لے ڈوبی

Published On 28 November,2022 04:42 pm

لاہور: (ویب ڈیسک) ملک میں غیر یقینی سیاسی صورتحال اور سٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے شرح سود میں اضافے کے بعد پاکستان سٹاک مارکیٹ میں بدترین مندی کا سامنا کرنا پڑا جس کے باعث سرمایہ کاروں کے اربوں روپے ڈوب گئے۔

رواں ہفتے کے پہلے کاروباری روز کے دوران پاکستان سٹاک مارکیٹ میں کاروبار کا آغاز بدترین مندی سے ہوا۔ صبح 10بجے کے قریب 100 انڈیکس میں 700 پوائنٹس سے زیادہ کی مندی ریکارڈ کی گئی۔ کاروبار کے دوران ایک موقع پر 950 سے بھی زائد پوائنٹس گر گئے تھے۔

تاہم کاروبار کے اختتام سے قبل کچھ ریکوری ہوئی۔ ایک موقع پر 42000 کی نفسیاتی بھی گر گئی تھی تاہم اختتامی لمحات میں تیزی کے باعث حصص مارکیٹ 865٫39 پوائنٹس کی مندی کے بعد 42071٫34 پوائنٹس کی سطح پر پہنچ کر بند ہوا۔

پورے کاروباری روز کے دوران ٹریڈنگ میں 2٫02 فیصد تنزلی دیکھی گئی۔ اسی دوران 12 کروڑ 17 لاکھ 62 ہزار 508 شیئرز کا لین دین ہوا۔ 100 انڈیکس میں مندی کے باعث 170 ارب روپے کا نقصان اٹھانا پڑا۔

معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین کی جانب سے اسملبلیاں تحلیل کرنے کے اعلان کی وجہ سے حالات میں تبدیلی آئی ہے۔ اس کے علاوہ سٹیٹ بینک کی جانب سے شرح سود میں 1 فیصد اضافے کے بعد سرمایہ کاروں میں مایوسی چھائی ہوئی ہے جس کے بعد سرمایہ کار دیکھو اور انتظار کرو کی پالیسی اپنائے ہوئے ہیں۔

ماہرین کا مزید کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کی جانب سے اگلی اقساط ملنے میں تاخیر کی وجہ سے بھی مارکیٹ میں گوں مگوں کی صورتحال ہے۔ حکومت فی الفور غیریقینی صورتحال پر قابو پانے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے تاکہ سرمایہ کار بغیر کسی پریشانی کے اپنا کاروبار کر سکیں۔

دوسری جانب ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں بھی کمی ریکارڈ کی گئی۔ ڈالر کی قیمت 1 پیسے معمولی اضافہ کے بعد 223٫94 سے بڑھ کر 223٫95 ہو گئی۔
 

Advertisement