شرجیل خان ڈھائی سال کڑی نگرانی میں رہیں گے، اس دوران قومی کرکٹرز کسی قسم کی کرکٹ میں بھی حصہ نہیں لے سکیں گے: فیصلہ
لاہور (دنیا نیوز ) پی ایس ایل فکسنگ کیس میں پہلا بڑا فیصلہ آگیا ، معطل اوپنر شرجیل خان ڈھائی سال کے لیے کرکٹ سے مستقل آؤٹ کر دیئے گئے ، اگلے ڈھائی سال کڑی نگرانی میں رہیں گے ۔ نیشنل کرکٹ اکیڈمی لاہور کے ایوان کا بڑا فیصلہ سامنے آگیا ، پی ایس ایل فکسنگ کیس میں اوپنر پر ڈھائی سال کے لیے کرکٹ کے دروازے بند ہوگئے ، پابندی کی سزا کا آغاز دس فروری سے ہو گا ۔
اگلے ڈھائی سال کڑی نگرانی میں رہیں گے ، کرکٹ حکام معطل اوپنر کو کھیلنے کی اجازت دینے کے مجاز ہوں گے ۔ شرجیل خان پر پانچ الزام لگے ، دبئی میں بکی سے ملنے اور بروقت اطلاع نہ دینے کا الزام تھا جس کا کرکٹر نے اعتراف بھی کیا ۔ اوپنر اپنے یا کسی ساتھی کھلاڑی کے بکی سے ملنے کی معلومات چھپانے کے بھی ملزم بنے ۔ لیفٹ ہینڈ بیٹسمین پر رشوت لینے ، فکسنگ کرنے اور اس کی یقین دہانی کرانے کے تین الزام تھے ۔
پی سی بی کے تین رکنی ٹربیونل کے سامنے پانچوں الزام پر تفصیلی پیشیاں ہوئیں ، صفائیاں بھی پیش کی گئیں ، بات فیصلے پر آ کر ختم ہو گئی ، دوسری جانب پی ایس ایل فکسنگ کیس میں شرجیل خان فیصلے پر وکیلوں کی رائے بٹ گئی ۔ تفضل رضوی نے اسے اچھے کرکٹر کے خلاف برا مگر سچا فیصلہ قرار دے دیا جبکہ شیغان اعجاز کہتے ہیں کہ انہیں بہت سے تحفظات ہیں ، اپیل دائر کریں گے ۔
فکسنگ کیس میں پہلے بڑے فیصلے کے بعد وکیل اِن ایکشن ہو گئے ، تفضل رضوی کا کہنا تھا کہ شرجیل خان جیسے اچھے کرکٹر سے متعلق کڑا فیصلہ ضرور ہے لیکن سچ ثابت ہو گیا ہے ۔ معطل اوپنر کے وکیل شیغان اعجاز نے کہا کہ انہیں فیصلے پر تحفظات ہیں، جس کے خلاف اپیل میں ضرور جائیں گے ۔ شرجیل خان پر پابندی کے بعد فکسنگ کیس میں پیشیاں بھگتنے والے خالد لطیف ، شاہ زیب حسن اور ناصر جمشید پر بھی تلوار لٹکنے لگی ہے ۔