رحیم یار خان: (دنیا نیوز) اے ٹی ایم میں واردات کرنے والے شہری کی پولیس کی حراست میں ہلاکت کے بعد ایس ایچ او، ایس آئی، اے ایس آئی سمیت دیگر اہلکاروں کیخلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔
دنیا نیوز کے مطابق رحیم یار خان میں اے ٹی ایم سے کارڈ چرانے والا ملزم حوالات میں اچانک طبیعت خراب ہونے کے باعث دم توڑ گیا تھا۔ ملزم صلاح الدین کے ورثاء میت لیکر آبائی گاؤں روانہ ہو گئے ہیں، ایس پی انویسٹی گیشن حبیب خان سے کامیاب مذاکرات کے بعد ایس ایچ او، ایس آئی، اے ایس آئی سمیت دیگر اہلکاروں کیخلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: رحیم یار خان: اے ٹی ایم سے کارڈ چرانے والا ملزم حوالات میں دم توڑ گیا
وکیل اسامہ خاور کا کہنا ہے کہ اہلکاروں کیخلاف صلاح الدین کے والد افضال کی مدعیت میں مقدمہ نمبر 553/19 زیر دفعہ 302، 334 مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ پولیس سے دو گھنٹے مذاکرات کے بعد اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔ صلاح الدین فاطر العقل تھا مگر پولیس نے بے رحمی سے تشدد کیا۔
وکیل اسامہ خاور کا مزید کہنا تھا کہ صلاح الدین کے قتل میں پولیس والے ملوث ہیں، اس لیے ایف آئی آر 40 گھنٹے لیٹ کی گئی، درج مقدمہ میں ایس ایچ او محمود خان، ایس آئی رانا شفاقت، اے ایس آئی مطلوب و دیگر شامل ہیں۔
وکیل کا مزید کہنا تھا کہ اب ہم صلاح الدین کی نعش پولیس سے وصول کر کے گوجراںوالا روانہ ہو رہے ہیں۔ پولیس اے ڈویژن نے ہمیں اطلاع دیے بغیر صلاح الدین کا پوسٹ مارٹم کرایا، جو جرم ہے۔
صلاح الدین کے والد افضال کا کہنا تھا کہ اگر انصاف نہ ملا تو اگلا قدم اٹھائیں گے،. پولیس تصدیق کرتی ہے کہ ذہنی مریض ہے، پیدائشی طور پر میرا بیٹا ذہنی معذور تھا۔
اس موقع پر صلاح الدین کزن کا کہنا تھا کہ میرے بھائی کے جسم پر تشدد کے واضح نشانات موجود ہیں۔