لاہور: (دنیا نیوز) وفاقی دارالحکومت میں بچی فرشتہ مہمند کے قتل کے بعد فنکار برادری لڑکیوں کیساتھ زیادتیوں کیخلاف سامنے آ گئی۔
دنیا نیوز کے مطابق پریس کانفرنس کرتے ہوئے گلوکار شہزاد رائے کا کہنا تھا کہ فرشتہ کیس نے قوم کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا۔ چائلڈ پروٹیکشن قوانین کا اطلاق تمام صوبوں میں نجی و سرکاری سکولوں میں ہونا چاہیے۔ چائلڈ پروٹیکشن قوانین کا سرکاری تو کیا نجی سکولوں میں بھی عملدرآمد نہیں ہوتا۔ خیبرپختونخوا میں بچوں کیساتھ زیادتی کے بہت سے واقعات ہوتے ہیں جو رپورٹ نہیں ہو پاتے۔ پریس کانفرنس کا مقصد مسائل کیلئے دی گئی سفارشات پر عملدرآمد کرانا ہے۔
اس موقع پر زیبا بختیار کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک اسلامی ملک ہے اگر اسلامی ملک کا یہ حال ہے تو میں پوچھنا چاہتی ہوں کہاں ہے اسلام ؟ ان کا کہنا تھا کہ کوئی بچوں سے زیادتی سے متعلق بات نہیں کرتا، ہم مزید اس پر خاموش نہیں رہ سکتے۔ بچوں سے زیادتی کے کیسز سے متعلق ہمیں ریڈیو، ٹی وی اور اخبارات کے ذریعے عوام میں آگاہی دینا ہو گی۔
ماہرہ خان کا کہنا تھا کہ بچوں سے زیادتی کے اکثر واقعات گھروں میں بھی پیش آتے ہیں۔ ہم بچوں کوسکھاتے نہیں کہ کونسا عمل غلط اورکونسا درست ہے، ہرروز 10 بچوں کیساتھ زیادتی ہوتی جو رپورٹ ہو رہی ہے۔ ایسے بھی واقعات ہیں جو رپورٹ نہیں ہو پاتے۔ جب قصور میں ننھی بچی زینب کا کیس ہوا اس سے اب تک متعدد واقعات ہو چکے ہیں، زینب کیس میں کوئی ایسا بندہ نہیں جو سڑکوں پر نہ نکلا ہو۔
قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان یونس خان کا کہنا تھا کہ مجھے فرشتہ کیساتھ زیادتی کا واقعہ ہوا جس پر افسوس ہے، خیبر پختونخوا کے عوام سے درخواست ہے کہ بچوں کیساتھ زیادتی کا واقعہ ہو تو رپورٹ کریں۔ خیبر پختونخوا کا کلچر ایسا ہے کہ وہاں بچوں کیساتھ ہونیوالے واقعات رپورٹ نہیں کیے جاتے۔