اداکارہ صبا قمر کی نئی یوٹیوب ویڈیو بھارتی اداکار سوشانت سنگھ کے نام

Last Updated On 26 June,2020 10:50 pm

لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستان فلم اور ٹی وی انڈسٹری کی معروف اداکارہ صبا قمر نے یوٹیوب چینل پر چوتھی قسط ’کب سمجھو گے؟‘ کے عنوان سے اپ لوڈ کردی ہے جو اُنہوں نے متوفی بھارتی اداکار سوشانت سنگھ کے نام کی ہے۔

تفصیلات کے مطابق رواں ماہ 14جون کو خودکشی کرنے والی بھارتی اداکار سوشانت سنگھ کی موت کے افسوسناک واقعے نے جہاں بالی ووڈ کو دھچکا دیا ہے تو وہیں پاکستانی فنکار بھی ان کی موت پر شدید دُکھ کا اظہار کر رہے ہیں اور مختلف طریقوں سے اداکار کو یاد کرتے نظر آرہے ہیں۔

پاکستان کی معروف اور قابل اداکارہ صبا قمر نے یوٹیوب چینل پر چوتھی ویڈیو اپ لوڈ کی ہے جس کا عنوان ہے ’کب سمجھو گے؟‘ ، صبا قمر کی ویڈیو میں اُنہوں نے ذہنی مسائل کو ایک بڑے ہی شاندار انداز میں دکھایا ہے۔

صبا قمر نے اپنی ویڈیو میں دکھایا ہے کہ انسان کن کن وجوہات کی بنا پر ذہنی مسائل کا شکار ہوتا ہے اور پھر اس کی وجہ سے وہ انسان کتنے بڑے نقصان سے دوچار ہوتا ہے۔


اداکارہ کی ویڈیو میں واضح طور پر یہ دکھایا گیا کہ ڈپریشن کا مریض بظاہر تو خوش نظر آتا ہے لیکن وہ اندرونی طور پر مر رہا ہوتا ہے وہ جس ذہنی اذیت سے گُزر رہا ہوتا ہے یہ اُس کے علاوہ کوئی دوسرا شخص نہیں محسوس کرسکتا۔

اداکارہ نے اپنی ویڈیو میں کہا کہ آخر کب ہم انسان کو انسان سمجھیں گے اور کب اُس کی صورت، اُس کی زندگی پر باتیں کرنا چھوڑیں گے۔ آپ کا ایک جملہ کسی انسان سے اُس کی زندگی لے سکتا ہے، آپ کب تک خود کو خدا سمجھیں گے۔

صبا قمر نے کہا کہ ہم دوسری بیماریوں کے لیے تو فوری طور پر علاج کروانا شروع کردیتے ہیں لیکن ذہنی صحت کو سنجیدگی سے کیوں نہیں لیتے؟ کیوں جب کوئی اس دُنیا سے چلا جاتا ہے تو پھر ہم اس کے ڈپریشن کے بارے میں بات کرتے ہیں؟۔

اداکارہ نے کہا کہ ہمارے یہاں نفرت کی شروعات ہمارے اپنے گھروں سے ہی ہوتی ہے بچپن میں سیکھایا جاتا ہے کہ وہ بُرا ہے اُس سے بات نہ کرو اور جب وہ ہی بچہ بڑا ہوکر دوسروں کو حقیر سمجھتا ہے تو ماں باپ کہتے ہیں کہ ہمارا بچہ بدتمیز ہے۔ براہ مہربانی دوسروں کو خود سے کمتر سمجھنا چھوڑ دیں اور اُنہیں اُن کی زندگیوں میں خوش رہنے دیں۔

صبا قمر نے ویڈیو اپ لوڈ کرتے ہوئے بھارتی اداکار سوشانت سنگھ راجپوت کے نام کا ہیش ٹیگ بھی استعمال کیا۔ اداکارہ کی 6 منٹ 38 سیکنڈز کی ویڈیو کو اب تک 43 ہزار سے زائد افراد دیکھ چکے ہیں۔
 

 

 

Advertisement