سوشل میڈیا پر سلیمانی کے زبردست انجام والی ویڈیو جعلی قرار

Last Updated On 09 January,2020 08:26 pm

تہران: (ویب ڈیسک) سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو بہت تیزی سے وائرل کر رہی ہے، ویڈیو کا عنوان ’سلیمانی کا زبردست انجام‘ ہے۔ یہ ویڈیو جعلی ہے اور دراصل اسے ایک ویڈیو گیم سے حاصل کیا گیا ہے۔

برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارتی صحافی صحافی مینا داس نارائن، جنھیں وزیر اعظم نریندر مودی بھی فالو کرتے ہیں، نے ایک جعلی ویڈیو شیئر کی اور اس ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ سلیمانی کے انجام کی شاندار ویڈیو۔

خبر رساں ادارے کے مطابق کچھ ہی دیر میں ویڈیو کو سوشل میڈیا پر صارفین نے شیئر کرنا شروع کر دیا اورکچھ تو امریکی ٹیکنالوجی کو داد دیئے بنا بھی نہ رہ سکے۔

کچھ ہی دیر کے بعد سوشل میڈیا پر صارفین نے ویڈیو کے ’فیک‘ یعنی جعلی ہونے کی نشاندہی کرنا شروع کر دی۔ بھارتی صحافی مینا داس نے ٹویٹ اب تک ڈیلیٹ نہیں کی ہے۔

درحقیقت ویڈیو ایک ویڈیو گیم ’اے 130 گن شپ سمیلویٹر‘ کی ہے جو 25 مارچ 2015ء کو یوٹیوب پر ویڈیو گیم بنانے والی کمپنی بائیٹ کنوینیئر کے اکاؤنٹ سے شیئر کی گئی تھی۔

انڈیا کے مقامی ٹی وی چینل اے بی پی نیوز نے ویڈیو کو بھارتی وقت کے مطابق صبح 10 بجے کی نشریات کے دوران نشر بھی کیا۔ نشریات کے دوران میزبان کی جانب سے کہا گیا کہ پچھلے کچھ دنوں سے ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہے۔

کہا جا رہا ہے ویڈیو امریکی فضائی حملوں کی ہے۔ اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ چھ گاڑیوں کو میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا ہے، کچھ فرار ہونے کی کوشش کرتی ہیں لیکن آگ کی لپیٹ میں آجاتی ہیں۔ تاہم میزبان کی جانب سے آخر میں یہ بھی کہا جاتا ہے کہ اے بی پی نیوز اس ویڈیو صداقت کی ذمہ داری نہیں لیتا، اور یہ محض دعوؤں پر مبنی ہے۔

اس ویڈیو کی دلچسپ بات یہ ہے کہ ویڈیو کے دائیں کونے پر انگریزی میں ویڈیو پر کام ابھی جاری ہے اور اس میں تبدیلی کی جا سکتی ہے درج ہے۔

اس ویڈیو کی تفصیل میں یہ بھی درج ہے کہ ویڈیو گیم کا یہ حصہ دراصل ویتنام کی جنگ کے پسِ منظر میں بنایا گیا تھا۔ ویتنام کی جنگ کے دوران اے سی 130 گن شپ ہیلی کاپٹر فضائی نگرانی کرنے کے لیے استعمال کیے جاتے تھے اور اس دوران ان کا انتہائی مثبت کردار رہا۔

خیال رہے کہ یہ ویڈیو اس سے قبل بھی کئی مرتبہ استعمال کی جا چکی ہے۔

ویک نیوز پر کام کرنے والے ادارے بیلنگ کیٹ کی بانی اور مصنف ایلیئٹ ہیگنز نے اس ویڈیو پر تبصرہ کرتے ہوئے بتایا کہ اس سے قبل سنہ 2017 روس اسی ویڈیو گیم سے لی گئی تصاویر شائع کر کے یہ دعویٰ کیا تھا کہ امریکہ نام نہاد دولتِ اسلامیہ کی معاونت کر رہا ہے۔
 

Advertisement