لاہور: (روزنامہ دنیا) ماسک پہن کر لوگ خود کو اکثر محفوظ اور بااعتماد خیال کرتے ہیں، لیکن کیا سرجیکل فیس ماسک آپ کو بعض متعدی امراض سے حفاظت فراہم کرتا ہے اور ان کی منتقلی روک سکتا ہے؟
علاوہ ازیں اگر فیس ماسک کووڈ 19 جیسے متعدی مرض کے خلاف دفاع ہے تو اسے مناسب طور پر پہننے، اتارنے اور تلف کرنے کا طریقہ کیا ہے؟ یہ جاننے کے لیے مطالعہ جاری رکھیں۔
سرجیکل ماسک کیا ہے؟
سرجیکل ماسک ایک ڈھیلی فٹنگ والا، قابل تلف اور مستطیل ماسک ہوتا ہے۔ ماسک کے ساتھ کانوں پر پہننے والی لچک دار ڈوریاں ہوتی ہیں۔ ماسک کے بالائی مقام پر ایک دھاتی پٹی ہو سکتی ہے جو آپ کے ناک پر بیٹھ جاتی ہے۔
تین تہوں پر مشتمل سرجیکل ماسک نظام تنفس سے برآمد ہونے والے قطروں اور چھینٹوں وغیرہ سے پھیلنے والے بڑے مائیکرو آرگنزمز کو روک سکتے ہیں۔ ماسک ہاتھ سے چہرے کو چھونے کے عمل کو کم کر سکتا ہے۔
تین تہوں والے سرجیکل ماسک اس طرح کام کرتے ہیں۔ بیرونی تہہ پانی، خون یا دوسرے جسمانی مائع کو روکتی ہے۔ درمیانی تہہ جرثوموں کو فلٹر کرتی ہے۔ اندرونی تہہ باہر نکلنے والے سانس کی نمی اور پسینے کو جذب کرتی ہے۔
البتہ سرجیکل ماسک کے کنارے آپ کے ناک اور چہرے سے پوری طرح چپکے ہوئے نہیں ہوتے۔ اس لیے ضروری بھی نہیں کہ کھانسی یا چھینک سے نکلنے والے چھوٹے ذرات فلٹر ہو جائیں۔
ماسک کب پہننا چاہیے؟
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) تجویز کرتا ہے کہ جب بخار، کھانسی یا نظام تنفس سے منسلک دوسری علامات ہوں تو آپ کو ماسک پہننا چاہیے۔
آپ صحت مند ہوں لیکن نظام تنفس کے کسی مرض میں مبتلا فرد کا خیال رکھ رہے ہوں تو ماسک پہننا چاہیے، جب آپ بیمار فرد سے چھ فٹ یا اس سے زیادہ قریب ہوں تب ماسک ضروری ہے۔
اگرچہ سرجیکل ماسک نظام تنفس سے نکلنے والے بڑے چھینٹوں کو روک لیتے ہیں، لیکن لازم نیہں کہ یہ نوول کورونا وائرس جسے سارس کوو 2 بھی کہا جاتا ہے، کی منتقل کو نہیں روک لیں۔ اس لیے کہ سرجیکل ماسک فضا میں معلق زیادہ چھوٹے اجزا کو فلٹر نہیں کرتا۔
چونکہ یہ آپ کے چہرے سے چپکا ہوا نہیں ہوتا، اس لیے اطراف سے یہ اجزا داخل ہو سکتے ہیں۔ بعض تحقیقات کے مطابق عوامی مقامات پر سرجیکل ماسک متعدی امراض کو روکنے میں ناکام رہا ہے۔
اس وقت سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پری وینشن (سی ڈی سی، امریکا) یہ تجویز نہیں کرتا ہے عام لوگ کووڈ19- جیسی نظام تنفس کی بیماری سے بچنے کے لیے سرجیکل ماسک یا این 95 ماسک پہنیں کیونکہ طبی خدمات سرانجام دینے والوں کو ان کی ضرورت ہے اور ان دنوں ان کی قلت ہے۔
البتہ کووڈ 19 کے معاملے میں سی ڈی سی نے مشورہ دیا ہے کہ عام لوگوں کو بیماری کو پھیلنے سے روکنے کے لیے اپنے چہرے کو کپڑے سے یا کپڑے کے بنے ہوئے ماسک سے ڈھکنا چاہیے۔ سی ڈی سی نے اسے بنانے کے لیے ہدایات بھی دی ہیں۔ایسے ماسک کو ٹی شرٹ کے کپڑے سے بھی بنایا جا سکتا ہے۔
سرجیکل ماسک پہننے کا طریقہ
اگر آپ کو سرجیکل ماسک پہننے کی ضرورت ہے، تو اس کے لیے مندرجہ ذیل اقدامات کریں۔
ماسک پہننے سے پہلے اپنے ہاتھ صابن اور پانی سے 20 سیکنڈ تک دھوئیں یا الکوحل پر مبنی ہینڈ سینی ٹائزر سے اچھی طرح ملیں۔
ماسک میں کسی خامی کا جائزہ لیں، کہیں یہ پھٹا ہوا تو نہیں یا اس کی ڈوریاں ٹوٹی ہوئی تو نہیں۔
ماسک کے جس حصے کو باہر کی طرف ہونا چاہیے، اسے باہر رکھیں۔
اگر بالائی حصے پر دھاتی پرت ہے تو اسے ناک پر رکھیں۔
کانوں میں پھنسانے والی ڈوریوں کو پکڑیں اور کانوں پر چڑھائیں۔
دھات کی بالائی تہہ کو انگلیوں کی مدد سے اپنے ناک کے مطابق دباؤ ڈال کر ڈھال لیں۔
ماسک کو منہ اور اس کے نیچے تک پھیلا دیں۔
ماسک کو چہرے پر اچھی طرح فٹ آنا چاہیے۔
ایک دفعہ ماسک چڑھانے کے بعد اسے مت چھوئیں۔
اگر ماسک پر گندگی گرے یا وہ خراب ہو جائے تو اسے نئے سے بدل دیں۔
سرجیکل ماسک پہن کر کیا نہیں کرنا
ایک مرتبہ ماسک اچھی طرح چڑھانے کے بعد بعض اقدامات کیے جاتے ہیں جن سے آپ جرثوموں کو اپنے چہرے یا ہاتھوں تک پہنچنے سے روک سکتے ہیں۔
پس جب ماسک پہن لیں تو پھر چھوئیں مت کیونکہ اس پر جرثومے ہو سکتے ہیں۔ ماسک کو ایک کان سے اتار کر نہ چھوڑیں۔
ماسک کو گردن کے گرد نہ لٹکائیں۔ ڈوریوں کو بل نہ دیں۔ جو ماسک ایک بار استعمال ہونے کے لیے بنا ہے اسے دوبارہ نہ پہنیں۔
اگر آپ نے اپنے ماسک کو پہننے کے بعد چھوا ہے تو پہلے اپنے ہاتھ دھوئیں۔
سرجیکل ماسک ہٹانا اور تلف کرنا
ماسک کو ٹھیک طرح سے ہٹانا اہم ہے تاکہ اس سے جرثومے آپ کے ہاتھ یا چہرے تک نہ پہنچ جائیں۔
ماسک کو تلف بھی محفوظ طریقے سے کریں۔ ماسک ہٹانے کے بعد ہاتھوں کو اچھی طرح دھوئیں۔
این 95 ریسپی ریٹر کیا ہیں؟
این 95 ریسپی ریٹر چہرے سے مطابقت رکھتے ہیں۔ چونکہ یہ چہرے سے زیادہ اچھی طرح جڑ جاتے ہیں اس لیے ہوا میں معلق اجزا کے اطراف سے گھس کر داخلے کا امکان بہت کم ہوتا ہے۔
این 95 ہوا میں معلق زیادہ چھوٹے اجزا کو بھی مؤثر طور پر فلٹر کر لیتے ہیں۔ این 95 کے مؤثر ہونے کے لیے ان کا چہرے پر درست طور پر فٹ ہونا ضروری ہے۔
اچھی طرح سے فٹ کیا گیا این 95 ریسپی ریٹر عموماً ہوا میں سرجیکل ماسک کی نسبت بہتر طور پر جرثوموں کو فلٹر کرتا ہے۔ ان کے ٹیسٹوں میں یقینی بنایا جاتا ہے کہ یہ 95 فیصد تک چھوٹے اجرا (0.3 مائیکرون) کو روک لیں۔ تاہم ان کی بھی چند حدود ہیں۔
فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی امریکا) عام لوگوں کو کووڈ 19 سے بچنے کے لیے این 95 پہننے کا مشورہ نہیں دیتی۔ ایف ڈی کے مطابق انفیکشن سے بچنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ آپ وائرس کو اپنے تک نہ پہنچنے دیں۔
اس نے سماجی فاصلہ رکھنے اور باقاعدگی سے ہاتھ دھونے کا مشورہ دیا ہے۔
اگر آپ کو نظام تنفس کا مرض ہے تو اس سے دوسروں کو محفوظ رکھنے کا بہترین طریقہ وہی ہے جو اس کا شکار ہونے سے بچنے کا ہے۔
وائرس کی منتقلی کے خطرے کو کم کرنے کے لیے عالمی ادارۂ صحت تجویز کرتا ہے
ہاتھوں کو صابن اور پانی سے 20 سیکنڈ تک مناسب وقفوں سے دھوتے رہیں۔
اگر صابن اور پانی میسر نہ ہو تو کم از کم 60 فیصد الکوحل والا ہینڈ سینی ٹائزر استعمال کریں۔
چہرے، منہ اور آنکھوں کو چھونے سے گریز کریں۔
مناسب فاصلہ رکھیں۔ سی ڈی سی، امریکا کم از کم فاصلہ چھ فٹ تجویز کرتا ہے۔
خود کو پوری طرح ڈھانپے بغیر عوامی مقامات پر نہ جائیں۔
المختصر، سرجیکل ماسک آپ کو بڑے معلق اجزا سے محفوظ رکھتا ہے جبکہ این95 ریسی ریٹر زیادہ چھوٹے اجزا سے بہتر حفاظت فراہم کرتا ہے۔