پاکستان کی خطرناک ترین بیماریاں

Published On 29 December,2020 10:02 pm

لاہور: (سپیشل فیچر) دنیا بھر میں امراض کی تعداد ایک لاکھ کے قریب ہے۔ کورونا جیسے وائرس انسان کے دشمن ہیں۔ بہت سے جراثیم فضا میں سفر کرتے ہیں جبکہ کچھ بذریعہ خوراک انسانی جسم میں داخل ہو جاتے ہیں۔ پاکستان متعدد خطرناک بیماریوں کی آماجگاہ بن چکا ہے۔

کچھ بیماریاں انسان کے طرز زندگی سے جنم لیتی ہیں۔ بڑھتی ہوئی عمر میں بھی کئی امراض انسان کو جکڑ لیتے ہیں۔ اتنی ساری بیماریوں کی موجودگی میں انسان پھر بھی زندہ ہے۔ اسی پر سائنسدانوں کو حیرت ہے۔ پاکستان میں انتہائی خطرناک امراض یہ ہیں۔

سانس کی بیماریاں

سانس کی نالی کی بیماریاں یہاں بہت عام ہیں۔ ہماری 51فیصد بیماریوں کا تعلق سانس کی نالی سے ہے۔ اس کا شکار زیادہ تر بچے یا کمزور لوگ بنتے ہیں۔ نمونیہ اور انفلوئزا زیادہ عام ہیں۔

ملیریا

دیہی علاقوں میں ملیریا غریب طبقے کا دشمن بنا ہوا ہے۔ نواحی بستیوں میں بھی اس کے کیسز زیادہ پائے جاتے ہیں۔ ناقص، سینٹری سسٹم اور سیوریج کے باعث پیدا ہونے والے مچھروں اور مکھیوں کے ذریعے یہ بیماری پھیل رہی ہے۔ 16فیصد مریض اسی کا شکار ہیں۔

ہیپاٹائٹس

ہمارے ہاں ہیپاٹائٹس بی اور سی کے مریضوں کی تعداد1 کروڑ 20لاکھ یعنی 7.5 فیصد ہے ،کچھ علاقوں میں 20فیصد تک افراد میں ہیپاٹائٹس بی اور سی کے مریض ہیں۔
ہیضہ: یہ چھوٹی آنت کی بیماری ہیضہ ہے ۔ قابل علاج ہونے کے باوجو د پاکستان میں لا علاج ہے ۔ برسات میں یہ مرض زیادہ شدت سے پھیلتا ہے۔

ڈینگی فیور

یہ بخار 2011ء میں ہمارے قابو سے باہر ہوا ہے۔ اب قدرے قابو میں ہے۔

ٹی بی

ٹی بی کا شمار پاکستان کی بڑی اور موروثی بیماری میں ہوتاہے۔ اس کے خاتمے کے لئے حکومت نے متعدد پروگرام شروع کئے لیکن کسی پروگرام کو قابل ذکر کامیابی نہیں ملی۔ پاکستان میں ٹی بی کے امراض کی تعداد بلحاظ فیصد زیاد ہ ہے ۔ یہاں چوتھے نمبر پر سب سے زیادہ ٹی بی کے ایسے جراثیم پائے جاتے ہیں جو متعدد ادویات کیخلاف مزاحمت رکھتے ہیں۔

چھاتی کا سرطان

پاکستان میں چھاتی کا سرطان عام ہو گیاہے۔ ہر 9ویں عورت اس مرض میں مبتلا ہے ،ہرسال 40ہزار خواتین اس میں مبتلا ہو کر ہلاک ہو جاتی ہیں۔

دل کے امراض

پاکستان میں دل کے امراض سے ہونے والی اموات دو لاکھ سالانہ سے تجاوز کر چکی ہیں۔

ذیابیطس

ہمارے ہاں ذیابیطس میں مبتلا افراد کی تعداد 70لاکھ ہے اور یہ بلحاظ تناسب جنوبی ایشیاء میں سب سے زیادہ ہے۔

پھیپھڑوں کا سرطان

پھیپھڑوں کے سرطان سے 1لاکھ افراد سالانہ جاں بحق ہو جاتے ہیں۔ پھیلائو کی 90فیصد وجہ سگریٹ نوشی ہے ۔ جنوبی ایشیاء میں پاکستان سب سے زیادہ سگریٹ نوشی کرنے والے ممالک میں شامل ہے ،یہاں ہر دوسرا شخص دو انگلیوں میں سگریٹ دبائے دھوئیں کے مرغولے اڑاتا ہوا دکھائی دیتا ہے۔

تحریر: ڈاکٹر سید فیصل عثمان