کراچی: حکیم اللہ اور ولیٰ الرحمان گروپ میں لڑائی شدت اختیار کر گئی

Published On 29 Sep 2013 01:03 AM 

کراچی میں کالعدم تحریک طالبان حکیم اللہ محسود گروہ کے لوگوں کے لئے زمین تنگ ہوتی جا رہی ہے، ولی الرحمن گروہ کراچی کے اکثر علاقوں پر قابض ہو چکا ہے۔ مقتول کمانڈر خاتم محسود کے گرفتار بھائی نے کئی راز افشا کر دیئے۔

کراچی میں ایک روز قبل مخالف گروہ کے ہاتھوں مارے جانے والے کا لعدم تحریک طالبان حکیم اللہ محسود گروہ کے کمانڈر خاتم عرف حاتم محسود کے بھائی صورت محسود سے حساس ادارے کی تفتیش میں کئی انکشافات ہوئے ہیں۔ ملزم صورت محسود نے دوران تفتیش بتایا کہ اسکے بھائی خاتم محسود کو کالعدم تحریک طالبان کے حکیم اللہ محسود گروہ کی جانب سے گلشن بونیر کا کمانڈر مقرر کیا گیا تھا، جبکہ اس نے ولی الرحمن گروہ کے لوگوں کو کراچی میں قتل کرنا تھا۔ ملزم کا کہنا تھا کہ حکیم اللہ محسود گروہ کو کراچی میں داؤد محسود نامی دہشتگرد کمانڈ کر رہا ہے۔ ملزم نے دوران تفتیش سنسنی خیز انکشاف کیا کہ حکیم اللہ اور ولی الرحمن گروہ کے درمیان لڑائی شدت اختیار کر چکی ہے جس کے بعد حکیم اللہ محسود گروہ کے لوگوں کے لئے کراچی میں زمین تنگ ہوتی جا رہی ہے۔ ولی الرحمن گروہ کے لوگ منگھو پیر، سہراب گوٹھ اور بلدیہ اتحاد ٹاؤن پر قابض ہوچکے ہیں۔ ملزم صورت محسود نے مزید بتایا کہ حکیم اللہ محسود گروہ کے کارندے کراچی میں صرف لانڈھی کے علاقے تک محدود ہو چکے ہیں۔ پولیس کی جانب سے مارے جانے والے چھاپے سے کچھ دیر قبل بعض اہم دہشتگرد فرار ہو چکے تھے۔