مشرف جنوری کے آخر تک پاکستان چھوڑ دیں گے: امریکی اخبار

Published On 08 Jan 2014 11:10 AM 

امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ سابق صدر پرویز مشرف رواں ماہ جنوری کے آخر تک علاج کیلئے بیرون ملک جا سکتے ہیں۔

لاہور: (دنیا نیوز) امریکی میڈیا کے مطابق پرویز مشرف کے برطانیہ میں علاج کیلئے ڈاکٹرز سے بھی وقت لیا جا رہا ہے۔ پرویز مشرف کے ڈاکٹرز علاج کیلئے برطانوی ڈاکٹروں سے بات چیت کر رہے ہیں۔ علاج معالجے کیلئے سابق صدر جنوری کے آخر تک پاکستان چھوڑ دیں گے۔ امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ سابق پاکستانی صدر کی اہلیہ صہبا مشرف نے حکومت سے علاج کیلئے بیرون ملج جانے کی اجازت مانگی ہے۔ امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ یہ سب کیلئے بہتر ہے کہ پرویز مشرف بیرون ملک چلے جائیں. ادھر دنیا نیوز کے ذرائع کے مطابق پرویز مشرف کی اہلیہ نے کروم ویل ہسپتال برطانیہ کے ڈاکٹروں سے رابطہ کیا ہے۔ برطانوی ڈاکٹروں نے پرویز مشرف کو آئندہ ہفتے تک لندن آنے کا مشورہ دے دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق صہبامشرف کے رابطے کے بعد برطانوی ڈاکٹروں نے پرویز مشرف کی میڈیکل رپورٹس کا جائزہ لیا ۔برطانوی ڈاکٹروں نے مشرف کے مرض کی تشخیص اور علاج کے لیے خواہش ظاہر کرتے ہوئے سابق صدر کو آئندہ ہفتے تک لندن آنے کا مشورہ دے دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق اے ایف آئی سی میڈیکل بورڈ اور مشرف کی فیملی عدالت حاضری سے استثنیٰ کی درخواست کرے گی۔ اگر حاضری سے استثنیٰ مل جاتا ہے تو مشرف کے بیرون ملک علاج کی درخواست دینے پر بھی غور ہوگا۔ اے ایف آئی سی کے ڈاکٹروں نے پرویز مشرف کا آج بھی طبی معائنہ کیا ہے۔