تربت: فائرنگ سے 20 محنت کش جان کی بازی ہار گئے، نماز جناز ادا

Published On 11 Apr 2015 05:55 PM 

تربت میں دہشت گروں کی ایک بار پھر خون کی ہولی۔ فائرنگ سے بیس محنت کش جان کی بازی ہار گئے۔ نماز جنازہ ادا کر دی گئی۔ موت کی خبر سن کر صادق آباد کے سولہ خاندانوں پر قیامت ٹوٹ پڑی علاقے کی فضا سوگوار۔

تربت: (دنیا نیوز) شرپسندوں نے اس بار تربت کے علاقے گوگ دان میں مزدروں کے کیمپ کو رات کے وقت نشانہ بنایا۔ سوراب پل پر کام کرنے والے دن بھر کے تھکے ہارے محنت کشوں پر بارود کی بارش کر دی۔ سفاک قاتلوں کی اندھا دھند فائرنگ سے 20 محنت کش جان کی بازی ہار گئے اور دو زخمی ہوئے۔ اطلاع ملتے ہی ایف سی کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی۔ لاشوں اور زخمیوں کو ڈی ایچ کیو اسپتال تربت منتقل کر دیا گیا ۔کمشنر مکران پسند خان بلیدی کے مطابق جاں بحق ہونے والے افراد میں سے 13 کا تعلق صادق آباد ، 3 کا رحیم یار خان، 2 کا بدین اور 2 کا تھرپارکر سے ہے ۔ کیمپ انچارج اللہ دتہ کا کہنا ہے حملہ آوروں کی تعداد 14 کے قریب تھی ۔ سانحے کی اطلاع ملتے ہی وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالمالک بلوچ گوادر کا دورہ مختصر کر کے تربت پہنچ گئے۔ نماز جنازہ میں وزیراعلیٰ عبدالمالک بلوچ ، وزراء اور ایف سی حکام نے بھی شرکت کی اور جنازوں کو کندھا دیا جس کے بعد ہیلی کاپٹر کے ذریعے میتیں آبائی علاقوں کو بھجوا دی گئیں ۔ وزیراعظم نواز شریف نے بھی واقعے کی فوری رپورٹ طلب کر لی ہے ۔حکومت بلوچستان نے تربت میں جاں بحق مزدوروں کے لواحقین کے لئے 10 لاکھ اور زخمیوں کو 50 ہزار معاوضہ دینے کا بھی اعلان کیا ہے۔ ادھر دہشت گردوں کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے سولہ محنت کشوں کا تعلق صادق آباد سے ہے جہاں ہر آنکھ پرنم اور فضا سوگوار ہے۔ تربت سے میتی ہیلی کاپٹر کے ذریعے پہنچائی گئیں۔