فیصل آباد: دنیا نیوز کے بیورو آفس پر دستی بم حملہ، 2 ملازم زخمی

Published On 20 Nov 2015 06:15 PM 

دہشت گردوں نے آزادی صحافت پر بھی حملہ کر دیا کالعدم تنظیم کی طرف سے دنیا نیوز اور روزنامہ دنیا کے فیصل آباد آفس پر دستی بم حملہ کیا گیا ۔ دنیا نیوز کے دو ملازمین شدید زخمی ہو گئے ۔ حملہ آوروں کی طرف سے دوبارہ حملے کی دھمکی بھی دی گئی۔

فیصل آباد: (دنیا نیوز) دہشت گردوں کا آزادی صحافت پر بزدلانہ حملہ حق اور سچ کی آواز دبانے کی کوشش۔ دنیا نیوز بنا دہشتگردوں کا نشانہ۔ جمعے کی شام چھ بجے کے قریب دو نامعلوم موٹر سائیکل سوار دہشتگرد فیصل آباد میں آفس پر دستی بم پھینک کر فرار ہو گئے۔ دفتر میں لگے سیکورٹی کیمرے نے دھماکے کے مناظر محفوظ کر لئے۔ حملے میں ایک کارکن اور سیکورٹی گارڈ زخمی ہو گئے۔ دہشتگردوں نے آفس کے باہر دھمکی آمیز پمفلٹ بھی پھینکا جس میں کالعدم تنظیم نے حملے کی ذمہ داری قبول کی اور دوبارہ حملہ کی دھمکی بھی دی۔ سی پی او فیصل آباد کا کہنا ہے کہ واقعہ کی مکمل چھان بین کر کے جلد دہشت گردوں کو گرفتار کیا جائے گا۔ 

وزیراعظم نواز شریف نے دنیا نیوز کے فیصل آباد آفس پر حملے کا نوٹس لیتے ہوئے ملزموں کی گرفتاری کا حکم دے دیا۔ وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف نے حملے کا نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کر لی اور آر پی او فیصل آباد کو فوری طور پر کارروائی کا حکم دیتے ہوئے ملزموں کو 24 گھنٹے کے اندر پکڑنے کی ہدایت کر دی۔

 

صدر پی ایف یو جے رانا عظیم کا ملک بھر میں احتجاج کا اعلان کر دیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ دنیا نیوز نے ہمیشہ سچ کا ساتھ دیا ہے اور صحافی برادری کے تعاون کی یقین دہانی کروائی۔ صدر کراچی پریس کلب فاضل جمیلی نے دنیا نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا دنیا نیوز کے بیورو آفس پر حملہ سچ کو دبانے کی کوشش ہے۔

 

وفاقی وزیر و اطلاعات و نشریات پرویز رشید نے دنیا نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا حملے کی مذمت کرتے ہیں اور ملزموں کو جلد از جلد گرفتار کر کے کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔ ترجمان وزیراعظم نواز شریف مصدق ملک نے کہا صحافیوں پر حملہ جمہوریت پر حملہ ہے ۔ ملزموں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی اور وزیراعظم نواز شریف نے بھی ملزموں کو جلد گرفتار کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔

 

دستی بم حملے کے خلاف ملک بھر میں صحافتی تنظیمیں سراپا احتجاج بن گئی۔ لاہور، ملتان، کوئٹہ، ساہیوال، اور خانیوال سمیت مختلف شہروں میں مظاہروں کے شرکا نے واقعہ کو آزادی صحافت پر حملہ قرار دیا۔ دہشتگردی کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے ملزموں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ بھی کیا گیا۔