مسجد کی جگہ سینما بنانے پر جسٹس عظمت سعید کے کے ایم سی کیلئے "ویل ڈن " کے توصیفی کلمات ، کیا مساجد کو بھی پارٹ ٹائم پکچر ہائوس بنایا جائے گا :استفسار
کراچی (دنیا نیوز ) سپریم کورٹ کا کراچی میں چائنا کٹنگ کے واقعہ پر اظہار حیرانی ، مسجد کی جگہ پر سینما بنانے پر جسٹس عظمت کے کے ایم سی کے لیے ویل ڈن اور شاباشی کے الفاظ ، چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ڈرامہ کمنپی کا مالک ضرور کسی کا منظورنظر ہو گا ۔ سپریم کورٹ میں چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے اسلامک اینڈ کلچرل سینٹر کراچی کو سینما میں تبدیل کرنے کیخلاف از خود نوٹس کیس کی سماعت کی ۔ عدالت کو بتایا گیا کہ سینٹر میں مسجد کیلئے مختص جگہ پر سینما بنایا گیا ہے ، جسٹس شیخ عظمت سعید کا کہنا تھا کہ سینما بنانا اچھی بات ہے ، بری نہیں ، مسجد کی جگہ سینما بنانا حیرانی کی بات ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ ویل ڈن ، شاباش کے ایم سی ، چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ فن ڈرامہ کمپنی کا مالک ضرور کسی کا منظور نظر ہوگا ، کیا مساجد کو بھی پارٹ ٹائم پکچر ہاؤس بنایا جائے گا ، یعنی مسجد کی جگہ پر سینما بنا دیا گیا ، وکیل سندھ حکومت نے عدالت کو بتایا کہ سپریم کورٹ نے کے ایم سی اور سٹی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کو نوٹسز جاری کر دیئے ۔ سینٹر کے ایم سی کی ملکیت ہے ، قرار داد کے مطابق مسجد کی جگہ پر فن ڈرامہ کمپنی نے سینما بنا دیا ، کے ایم سی نے سینٹر کو فن ڈرامہ کمپنی کو لیز پر دے دیا ، عدالت نے کیس کی سماعت جون کے دوسرے ہفتے تک ملتوی کر دی ۔