اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کہا ہے کہ ملک میں قائم مقام وزیر اعظم کی کوئی گنجائش نہیں، ماضی میں ایگزیکٹو آرڈر کے تحت یہ عہدہ تخلیق کیا گیا، اگر پاکستان امریکا پر ڈرون حملہ کرے تو اس کا کیا رد عمل ہو گا؟ ملا اختر منصور 400 کلو میٹر دور ایران میں تھا اس وقت ڈرون حملہ کیوں نہیں کیا گیا؟
اسلام آباد: (دنیا نیوز) پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں اسلام آباد اور پنجاب کے پارلیمانی رپورٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے اسپیکر ایاز صادق نے کہا کہ وزیر اعظم نواز شریف کا متبادل کسی کو بنانے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں، چودھری نثار، اسحاق ڈار یا مجھ سمیت کسی کی وزیر اعظم بننے کی کوئی خواہش نہیں ہے۔
امریکی ڈرون حملے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ڈرون حملوں کے معاملے کو پارلیمان کے ساتھ مل کر ڈپلومیٹک پلیٹ فارم پر اٹھانا ہو گا، سرتاج عزیز کو قومی اسمبلی کی خارجہ اور دفاع کی کمیٹیوں کا مشترکہ اجلاس بلانے کا کہا ہے، اس معاملے کے حل کیلئے امریکہ کو قائل کرنا ہو گا، ڈرون حملے غلط ہیں اور پاکستان کی خود مختاری کی خلاف ورزی ہیں، ڈرون حملوں پر ہونے والی تحاریک التواء کو مشترکہ کمیٹیوں کے اجلاس میں دیکھا جائے گا۔
اسپیکر نے بتایا کہ پارلیمانی کمیٹی میں ڈیڈلاک کے خاتمے کے لئے ہفتہ کو قائد حزب اختلاف سمیت حکومت اور اپوزیشن ممبران کو طلب کر لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ زمانہ طالب علمی میں ایک دوست سیاستدان کو کھیلتے ہوئے ہاکی مار دی تھی، ہاکی ان کی گال پر لگی تھی لیکن اثر کہیں اور ہوا، شیخ رشید روتے ہی رہیں گے، شیخ صاحب چاہتے ہیں کہ انھیں سب سے پہلے مائیک ملے۔ انہوں نے کہا کہ نون لیگ کی چوتھی وکٹ نہیں گرنے والی، آف شور کمپنیوں سمیت تمام معاملات پر قانون سازی ہونی چاہئے۔