عمران خان نے کہا پاناما لیکس میں وزیراعظم کا نام آیا آیا لیکن اسپیکر نے میرے خلاف ریفرنس منظور کر لیا۔
کراچی: (دنیا نیوز) عمران خان نے اسٹیل ملز ملازمین کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا اسٹیل ملز پاکستان کا سب سے بڑا اثاثہ ہے حقوق کیلئے نکلنے پر آپ کو مبارکباد دیتا ہوں۔ 2007 میں اسٹیل ملز کے پاس 8 ارب سرپلس تھا لیکن اسٹیل ملز میں ڈاکہ مار کر لوٹا گیا جبکہ ڈاکے کی قیمت مزدوروں نے ادا کی۔ ان کا کہنا تھا پاکستان نے اسلامی فلاحی ریاست بننا تھا لیکن نہ بن سکی کیونکہ ملک میں ظلم کا نظام بن چکا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا ملک میں نہ عدالتی انصاف ہے اور نہ ہی تعلیمی انصاف۔ ملک میں بیروزگاری کی وجہ صاحب اقتدار کی کرپشن ہے۔ نواز شریف کو ملازمین کی فکر نہیں کہ غریب ملازمین کیسے گزارہ کر رہے ہیں ۔ عید تک تنخواہیں نہ ملیں تو ملازمین کے ساتھ ملکر احتجاج کریں گے۔
انہوں نے کہا نواز شریف کا بیٹا ساڑھے 6 ارب کے گھر میں رہتا ہے جبکہ نواز شریف کی سعودی عرب میں اسٹیل مل اربوں کما رہی پاکستان اسٹیل کیوں نہیں؟۔ عمران خان نے اپنے خطاب میں کہا پاناما لیکس پر جواب مانگتے ہیں تو نواز شریف فیتے کاٹنے چلے جاتے ہیں۔ ایک، ایک سڑک کا تین تین بار فیتہ کاٹ رہے ہیں۔
اس سے پہلے ائر پورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا پاناما لیکس میں وزیراعظم نواز شریف کا نام آیا لیکن اسپیکر نے میرے خلاف ریفرنس منظور کر لیا اور وزیراعظم کے خلاف ریفرنس مسترد کر دیا۔ اسپیکر قومی اسمبلی نے فیصلہ کر کے پارلیمنٹ اور اپنی ساکھ ختم کر لی۔ کپتان نے الزام لگایا کہ سردار ایاز صادق دوسری مرتبہ بھی دھاندلی کر کے الیکشن جیتے ہیں۔ ان کے خلاف دھاندلی کا کیس عدالت میں ہے۔ عمران خان نے کہا رائے ونڈ مارچ کیلئے تمام جماعتوں سے رابطہ کروں گا۔ بورے والا میں الیکشن لڑنے والی تحریک انصاف کی خاتون امیدوار کو دھاندلی سے ہرا دیا گیا اور دھاندلی کے ثبوت میڈیا پر آ گئے ہیں۔ ریٹرننگ آفیسر ویڈیو میں ٹھپے لگا کر ن لیگ کو جتوا رہا ہے۔
عمران خان نے کہا اینٹ سے اینٹ میری نہیں نواز شریف کی بجے گی اس بار انہیں جدہ جانے کا بھی موقع نہیں ملے گا اور اینٹ بجانے کا کہنے والے کون ہوتے ہیں۔