سندھ یونیورسٹی جامشورو میں طالبہ نے مبینہ طور پر خود کشی کر لی

Published On 02 Jan 2017 06:29 PM 

سندھ یونیورسٹی جامشورو میں شعبہ سندھی کی طالبہ نے ہاسٹل میں مبینہ طور پر خود کشی کر لی۔ پولیس نے پوسٹ مارٹم کے بعد لاش ورثا کے حوالے کر دی ہے۔ آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے تحقیقات کا حکم دیدیا۔

جامشورو: (دنیا نیوز) سندھ یونیورسٹی جامشورو کے شعبہ سندھی کی فائنل ائیر کی طالبہ نائیلہ رند بنت نظام رند کی انڈر گریجوئیٹ گرلز ہاسٹل کے کمرہ نمبر 36 سے گلے میں پھندہ لگی لاش ملی ہے۔ اطلاع پ پولیس اور یونیورسٹی انتظامیہ ہاسٹل پہنچ گئی۔ پولیس نے دروازہ توڑ کر لاش کمرے سے نکالی۔ لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے سول اسپتال حیدر آباد منتقل کیا جہاں سول اسپتال حیدر آباد کی وومین میڈیکو لیگل افسر ثمینہ راجپوت نے پوسٹ مارٹم کیا۔ وومین میڈیکو لیگل افسر نے ابتدائی طور پر بتایا بظاہر طالبہ کی خود کشی نظر آتی ہے طالبہ کے جسم کے اجزاء کیمیکل معائنے کے لیے بھیج دیئے گئے ہیں۔ کیمیکل معائنے کی رپورٹ کے بعد ہی طالبہ کی موت کے حقائق سامنے آ سکیں گئے۔ جامشورو پولیس نے قانونی کاروائی کے بعد طالبہ نائیلہ رند کی لاش ورثا کے حوالے کر دی ہے۔ دوسری طرف جامشورو پولیس نے طالبہ کی خودکشی کے حقائق سامنے لانے کے لیے تحقیقات شروع کر دیں ہیں۔