مردان: عبد الولی خان یونیورسٹی 22 مئی سے مرحلہ وار کھولنے کا اعلان

Published On 19 May 2017 10:38 PM 

پہلے مرحلے میں یونیورسٹی کے چترال، تیمر گرہ، بونیر اور پبی کیمپسز کھولے جائیں گے، طلباء کے اجتماعات اور سیاسی سرگرمیوں پر پاپندی ہو گی۔ یونیورسٹی میں امن و امان برقرار رکھنے کے لئے پولیس چوکیاں بھی قائم کی جائیں گی۔

مردان: (دنیا نیوز) ہجوم کی وحشت کا شکار ہونے والے طالبعلم مشال کے قتل کے بعد 13 اپریل سے عبد الولی خان یونیورسٹی میں تدریسی عمل معطل ہے اور یونیورسٹی کے مردان میں یونیورسٹی وومن کالج اور 3 کیمپسز سمیت دیگر اضلاع چترال، بونیر، تیمرگرہ اور پبی میں واقع کیمپسز بھی بند ہیں۔ جمعہ کے روز یونیورسٹی حکام کا اجلاس وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر جہانزیب خلیل کی زیرصدارت منعقد ہوا جس میں فیصلہ کیا گیا کہ یونیورسٹی مرحلہ وار کھولی جائے گی۔ پہلے مرحلے میں 22 مئی سے چترال، تیمرگرہ، بونیر اور پبی کیمپسز میں تدریسی سرگرمیاں شروع ہوں گی جبکہ دوسرے مرحلے میں مردان میں واقع یونیورسٹی کا شنکر کیمپس کھول دیا جائے گا۔ 25 مئی کو یونیوسٹی کے مین کیمپس اور گارڈن کیمپس کو بھی کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ یونیورسٹی میں امن کے قیام کے لئے پولیس چوکیاں قائم کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ دفعہ 144 کے تحت یونیورسٹی میں طلباء کے اجتماعات اور سیاسی سرگرمیوں پر پاپندی عائد ہو گی۔