'جمائما سے ایک لاکھ ڈالرز کی منی ٹریل اور 26 ہزار ڈالرز کا کوئی ریکارڈ نہیں'

Published On 26 Sep 2017 02:43 PM 

جمائما کے نام انتقال کی نوعیت کیا تھی، نوعیت کے بغیر یہ مفروضہ ہوگا کہ خاوند نے اہلیہ کے نام بے نامی زمین خریدی: چیف جسٹس کا پی ٹی آئی وکیل سے سوال

اسلام آباد: (دنیا نیوز) سپریم کورٹ میں عمران خان نا اہلی کیس کی سماعت ہوئی، جس میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے نعیم بخاری سے استفسار کیا کہ جمائما سے ایک لاکھ ڈالر پاکستان آنے کی منی ٹریل اور 26 ہزار ڈالر کا بھی ریکارڈ نہیں ہے۔ نعیم بخاری نے اعتراف کرتے ہوئے کہا ان ٹرانزکشن کا ریکارڈ دستیاب نہیں ہے۔

چیف جسٹس نے پی ٹی آئی وکیل سے سوال کیا کہ جمائما کے نام انتقال کی نوعیت کیا تھی، نوعیت کے بغیر یہ مفروضہ ہوگا کہ خاوند نے اہلیہ کے نام بے نامی زمین خریدی۔ نعیم بخاری نے کہا لندن فلیٹ کی فروخت کی تاخیر سے جمائما سے رقم لی گئی۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا عمران خان کمپنی کے بینی فیشل مالک تھے، ان پر الزام ہے کہ فلیٹ کی فروخت کے بعد کمپنی کے اکاونٹ میں پڑے 75 ہزار پاونڈز ظاہر نہیں کئے۔ نعیم بخاری نے اپنے جواب میں کہا ممکن ہے ایک لاکھ پاونڈز ظاہر نہ کئے گئے ہوں لیکن ایک لاکھ پاونڈز میں سے کافی رقم فلیٹ کی قانونی چارہ جوئی پر بھی خرچ ہوئی۔ چیف جسٹس نے کہا آپ پر الزام تھا کہ 65 لاکھ روپے جمائما کو تحفے میں دیئے گئے لیکن اب آپ اپنے موقف کو تسلیم نہیں کر رہے۔ عدالت نے سماعت کل تک کے لئے ملتوی کر دی۔