سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کی سربراہی میں عمران خان اور جہانگیر ترین نااہلی کیس کی سماعت ہوئی، چیف جسٹس آف پاکستان نے ریمارکس دیئے کہ سالوں بعد کاروباری لین دین میں قانون کی خلاف ورزی پر کسی کو نااہل کیسے کر دیں؟ یہ بتائیں حنیف عباسی کا کونسا بنیادی حق متاثر ہوا؟ کسی کو کامیابی پر اعتراض ہے تو ٹربیونل سے رجوع کرتا۔
اسلام آباد: (دنیا نیوز) عدالت عالیہ نے عمران خان اور جہانگیر ترین نااہلی کیس کی سماعت کی۔ سماعت کے موقع پر وکیل حنیف عباسی اکرم شیخ نے کہا کہ عمران خان درخواست میں نئی دستاویزات لگائی گئی ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ کیس چل رہا ہے، سوال اٹھے تو نئی دستاویزات آئیں۔ اکرم شیخ نے کہا کہ آپ کے اختیارات پر سوال کرنے والے کے منہ میں خاک۔ چیف جسٹس بولے، جج قانون کے تابع ہے، اختیارات کی بات نہیں۔ اکرم شیخ کا کہنا تھا کہ اس مقدمہ میں جو دستاویزات آئی ہیں وہ متنازعہ ہیں۔
چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ یہ بتائیں حنیف عباسی کا کونسا بنیادی حق متاثر ہوا؟ کسی کو کامیابی پر اعتراض ہے تو ٹربیونل سے رجوع کرتا جب کہ آرٹیکل 199 کے تحت ہائیکورٹ میں درخواست دائر ہو سکتی ہے۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت کل تک ملتوی کر دی۔