قومی سلامتی کمیٹی کا امریکی صدر کے بیان پر شدید تشویش کا اظہار

Published On 02 Jan 2018 04:25 PM 

اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیر اعظم کی زیرصدارت منعقد ہونے والا قومی سلامتی کمیٹی کا ہنگامی اجلاس ختم ہو گیا ہے۔ اجلاس میں شریک اعلیٰ سول اور عسکری قیادت نے امریکی صدر کے بیان کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر مشاورت کی۔ قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس 3 گھنٹے جاری رہا۔

 اجلاس میں امریکی صدر کے بیان کا جائزہ لینے کے بعد جوابی حکمت عملی تیار کرنے سے متعلق امور کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں وزیر دفاع، وزیر خارجہ، وزیر داخلہ، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی، تینوں مسلح افواج کے سربراہان، مشیر قومی سلامتی اور انٹیلی جنس اداروں کے سربراہان سمیت اعلیٰ سول و عسکری حکام شریک ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کو اب کوئی امداد نہیں ملے گی، امریکی صدر کی دھمکی


قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کا اعلامیہ جاری


اجلاس کے بعد جاری کردہ اعلامیے میں حکومت پاکستان کی جانب سے کہا گیا ہے کہ قومی سلامتی کمیٹی نے امریکی صدر کے بیان پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ہزاروں جانیں قربان کیں مگر قربانیاں تسلیم نہ کرنا افسوسناک ہے۔ دہشتگردوں کے خلاف بلاامتیاز کارروائیاں کیں اور دہشتگردی کیخلاف جنگ میں 123 ارب ڈالر کا مالی نقصان اٹھایا، اب پاکستان میں دہشتگردوں کا کوئی خفیہ ٹھکانہ نہیں ہے۔

حکومت پاکستان نے مزید کہا کہ امریکہ افغانستان میں ناکامیوں کا ملبہ پاکستان پر ڈالنا چاہتا ہے، قیام امن کیلئے ہمارا عزم غیرمتزلزل ہے۔ حکومت پاکستان نے مزید کہا کہ امریکہ افغانستان میں ناکامیوں کا ملبہ پاکستان پر ڈالنا چاہتا ہے، قیام امن کیلئے ہمارا عزم غیرمتزلزل ہے، افغانستان میں ناکامی کا ذمہ دار پاکستان نہیں۔ اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ افغانستان میں دہشتگرد تنظیمیں پاکستان کے لئے سنگین خطرہ ہیں اور اتحادیوں پر الزام تراشی مشترکہ مقاصد کے لئے نقصان دہ ہے۔ اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ افغانستان میں بین الاقوامی دہشتگردوں کی محفوظ پناہ گاہیں ہیں اور افغانستان میں دہشتگردوں کی موجودگی خطے کیلئے خطرہ ہے۔

اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان نے اپنے وسائل سے دہشتگردی کیخلاف جنگ لڑی اور اس جنگ سے پاکستان کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا۔ الزامات کے باوجود پاکستان مثبت کردار ادا کرتا رہے گا۔

کمیٹی نے مزید کہا کہ افغانستان میں ایسےعلاقوں کی تعداد بڑھی ہے جہاں حکومتی عملداری نہیں جبکہ پاکستان کے تعاون سے خطے میں القاعدہ کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا کہ پاکستان غیرذمہ دارانہ الزامات کے باوجود جلد بازی نہیں کرے گا اور علاقائی سکیورٹی کیلئے افغانستان کی حمایت جاری رکھے گا۔ اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ پاکستانی قوم ملک کا دفاع کرنا جانتی ہے اور پاکستان علاقائی امن و استحکام کیلئے کام کرتا رہے گا۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی سفیر دفتر خارجہ طلب، پاکستان نے ٹرمپ کے بیان پر وضاحت مانگ لی

ذرائع کے مطابق، وزیر خارجہ نے ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان سے پیدا ہونے والی صورتحال پر شرکاء کو بریف کیا۔ سلامتی کمیٹی نے ملک کی سکیورٹی اور خطے کی صورتحال پر بھی غور کیا۔ کمیٹی نے دہشتگردی کیخلاف جاری آپریشنز میں پیشرفت کا بھی جائزہ لیا۔