جیو فینسنگ سمیت تمام جدید طریقے آزمانے کے دعوے لیکن نتیجہ صفر ہے، تحقیقات کے کئی اہم مراحل پر سوالیہ نشان لگ گیا۔
لاہور: (دنیا نیوز) معصوم زینب منوں مٹی تلے سو گئی لیکن زینب کی بے حرمتی کرنے والا درندہ 4 روز بعد بھی آزاد ہے، جیو فینسنگ سمیت تمام جدید طریقے آزمانے کے دعوے لیکن نتیجہ ابھی تک صفر ہے۔ تحقیقات کے کئی اہم مراحل پر سوالیہ نشان لگ گیا۔
پولیس حکام کا دعوی ہے کہ مجرم تک پہنچنے کے لیے سنگین ورادت کی اطلاع ملتے ہی جیو فینسنگ اور لوکیشن ٹریسسر خود کار نظام کے تحت کام شروع کر دیتے ہیں، سی سی ٹی کیمرے بھی اہم ہتھیار ہیں۔ واردات کے بعد پولیس مجرم کا خاکہ تو جاری کرتی ہے لیکن نادرا کا اسکیچ اینلسز سافٹ وئیر بھی فرسودہ ہے جس کی وجہ سے مجرم تک پہنچنا مشکل ہو جاتا ہے۔
دوسری جانب زینب قتل کے پانچ روز بعد قصور میں زندگی معمول پر آگئی مگر فضا اب بھی سوگوار ہے، ہر کوئی مغموراور رنجیدہ ہے جبکہ ننھی زینب کے والدین سفاک ملزم کی گرفتاری اور انصاف کے منتظر ہیں، ننھی زینب کے خاندان کا دکھ کم نہ ہوسکا، تعزیت اور ہمدردی کرنے والوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔ متاثرہ خاندان سے اظہارہمدردی اور افسوس کیلئے سیاسی اور سماجی رہنماؤں کی آمد جاری ہے۔ زینب کے والد کا کہنا ہے اللہ کسی کو اتنی بڑی اور کرب والی آزمائش میں نہ ڈالے۔