کراچی: (دنیا نیوز) شہر قائد میں انتظار کے قتل کے واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج 15 روز بعد بالآخر میڈیا کو مل گئی۔ اہلکاروں نے گاڑی کو گھیر کر روکا اور پھر جانے کی اجازت دی۔ کار چلتے ہی گولیاں برسا دی گئیں۔
واقعے کے 15 روز بعد مقتول کے والد سی سی ٹی وی فوٹیج منظر عام پر لے آئے۔ سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ڈیفنس کی ایک روڈ کراسنگ پر انتظار کی سفید رنگ کی کار جیسے ہی رکی سیاہ رنگ کی ایک کار اس کے سامنے آ گئی۔ اسی دوران پیچھے سے تیزی سے موٹر سائیکل سوار سادہ کپٹروں میں ملبوس 2 اہلکار آئے۔
جیکٹ پہنے ایک اہلکار موٹر سائیکل سے نیچے اتر کر کار میں جھانکا۔ اسی دوران ایک اور سیاہ رنگ کی کار انتظار کی کار کے برابر میں آ کر رکی جس میں بیٹھے شخص نے پہلے اہلکار کو اشارہ کیا اور پھر انتظار کو جانے کا اشارہ کیا۔
اسی دوران سامنے سے ایک اور موٹر سائیکل آ کر رکی۔ اشارہ ملنے کے بعد انتظار نے اپنی کار موڑنے کے لئے تھوڑی سی ریورس کی اور آہستہ آہستہ موڑ کاٹتے ہوئے کار کی رفتار بڑھائی۔
انتظار کی کار کے سامنے سے ایک اہلکار گزرا اور جیسے ہی انتظار کی کار نے موڑ کاٹا، پیچھے سے سادہ کپڑوں میں ملبوس 2 اہلکاروں نے فائرنگ شروع کر دی۔
انتظار کی کار کے پیچھے سفید رنگ کی ایک اور کار کو دیکھا جا سکتا ہے۔ انتظار کی کار کیمرے سے غائب ہونے کے بعد دو موٹر سائیکل اور کار میں سوار اہلکاروں کو بھی جاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
دستیاب سی سی ٹی وی فوٹیج میں اس سے آگے کے مناظر موجود نہیں جن میں کیس سے متعلق اہم ترین شواہد ہو سکتے ہیں۔