مظفر آباد: (دنیا نیوز) سابق وزیرِ اعظم نے کہا ہے کہ ہمارے بہت پروگرام تھے جن پر پانی پھیر دیا گیا، خلاف فیصلے نہ آتے تو دو چار سال میں کوئی بیروزگار نہ رہتا۔
میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ آج ہم کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کر رہے ہیں۔ میرا کشمیریوں کے ساتھ خون کا رشتہ ہے، کوئی فیصلہ آزاد کشمیر کے بھائیوں بہنوں کی خدمت کے رشتے کو توڑ نہیں سکتا۔ مقبوضہ کشمیر کے لوگ کبھی خود کو تنہا نا سمجھیں۔ جتنا دل پاکستان کے نوجوانوں کیلئے دھڑکتا ہے اتنا ہی کشمیریوں کیلئے دھڑکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم انشا اللہ مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کو کبھی نہیں چھوڑیں گے، مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کا درد ہمارا درد ہے، کوئی بھی کشمیریوں کا بال بھی بیکا نہیں کر سکتا۔ مقبوضہ کشمیر میں پیلٹ گن سے گولیاں چلائی جاتی ہیں، کشمیری جب شہید ہوتے ہیں تو انہیں پاکستانی پرچم میں لپیٹا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے ہر فورم پر کشمیریوں کی جدوجہد کی بات کی، اب بھی جہاں جہاں بھی ممکن ہوا ہم مسئلہ کشمیر اٹھائیں گے۔
نواز شریف کا آزاد کشمیر میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ آج یوم کشمیر ہے، میں نا اہلی پر کیا بات کروں، دل بہت دکھی ہے۔ آج سیاست پر بات کرنے کا موقع نہیں ہے۔ نواز شریف کے ہاتھ صاف ہیں لیکن بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر میری چھٹی کرا دی گئی۔ کیا آپ سمجھتے ہیں نواز شریف کرپٹ ہے؟ کیا بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر وزیرِ اعظم نااہل ہو جاتا ہے؟ ان کا کہنا تھا کہ میرے خلاف اس طرح کے فیصلے نا آتے تو سب کے پاس روزگار اور اپنی چھت ہوتی۔
انہوں نے اعلان کیا کہ مظفر آباد سے میرپور دینہ کے لیے چار لائن موٹروے کا منصوبہ منظور ہو چکا ہے جبکہ آزاد کشمیرکے اندر بھی سڑکوں کا جال بچھے گا۔ آزاد کشمیر کے چپے چپے میں جا کر ترقیاتی کام کرائیں گے۔ نواز شریف نے جلسے میں ووٹ کو عزت دو کے نعرے بھی لگوائے۔