اسلام آباد: (دنیا نیوز) نواز شریف کا کہنا ہے کہ جاننا چاہتا ہوں اور کتنے سال عدالت آتے رہیں گے؟ ریفرنس میں کوئی سچائی ہوتی تو کیا ضمنی ریفرنس کی ضرورت ہوتی؟۔ انہوں نے کہا میرا مقدمہ پاکستان کے عوام لڑ رہے ہیں، لودھراں الیکشن اسی کا ردعمل ہے۔
احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کل کا الیکشن جھوٹے مقدمات کا جواب ہے، یہ جو سب کچھ ہو رہا ہے عوام اس کا جواب دے رہے ہیں، عوام کو سلام جو تندہی سے میرا مقدمہ لڑ رہے ہیں۔ سابق وزیرا عظم کا کہنا تھا جب الزام ہی نہیں تو سزا کیوں ہوگی؟ احتساب کے نام پر انتقام لیا جا رہا ہے، جنہوں نے ریفرنس بنا کر بھیجے وہ چاہتے ہیں نواز شریف کوسزا ہو۔
نواز شریف نے کہا آج سارا زور ہم پر ہی ہے اور سب سے بڑے مجرم ہم بنے ہوئے ہیں، ڈرتا نہیں، انتقام کا سامنا کر رہا ہوں۔ انہوں نے کہا مارشل لا لگانے اور ججز کو گرفتار کرانے والوں پر ہاتھ کیوں نہیں پڑتا؟۔ سابق وزیراعظم کا کہنا تھا پاکستان کی معیشت کو عروج پر پہنچایا، ملک سے لوڈشیڈنگ اور دہشت گردی کا خاتمہ کیا۔
پنجاب ہاؤس میں مشاورتی اجلاس
بعدازں سابق وزیر اعظم نواز شریف کی زیر صدارت پنجاب ہاؤس میں غیر رسمی مشاورتی اجلاس ہوا جس میں مریم نواز، پرویز رشید، امیر مقام، مریم اورنگزیب، طلال چودھری، دانیال عزیز، آصف کرمانی، مصدق ملک، طارق فاطمی، شیخ انصرسمیت دیگر لیگی رہنما شریک ہوئے۔ ذرائع کے مطابق، اجلاس میں ملک کی سیاسی صورتحال، سینیٹ الیکشن، لودھراں ضمنی انتخاب اور عوامی رابطہ مہم پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ لیگی رہنماؤں نے لودھراں الیکشن میں کامیابی پر نواز شریف کو مبارکباد دی۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں ملک بھر میں آئندہ ہونے والے جلسوں پر مشاورت اور نواز شریف کی لندن روانگی کے مجوزہ پروگرام پر بھی بات چیت کی گئی۔
اس موقع پر نواز شریف کا کہنا تھا عوام نے میری نا اہلی کا فیصلہ مسترد کر دیا، لودھراں کے عوام نے منفی سیاست کو دفن کر دیا۔ انہوں نے کہا عوامی عدالت نے مجھے اہل قرار دے دیا ہے، لیگی رہنما اور کارکن انتخابات کی بھرپور تیاری کریں۔