سکھر: (دنیا نیوز) بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ میاں صاحب نے کرپشن اور خاندانی حکمرانی بچانے کیلئے سسٹم کو داؤ پر لگا دیا، کے پی حکومت پر مدرسہ حقانیہ کو بھتہ دینے کا الزام۔
سکھر میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹونے کہا کہ پی حکومت مدرسہ حقانیہ کو بھتہ دے رہی ہے، میاں صاحب کے گھر جانے سے عوام کو فرق نہیں پڑتا، کرپشن اور خاندانی حکمرانی بچانے کیلئے سسٹم داو پر لگا دیا گیا، خان صاحب انگلی اٹھنے اور نوازشریف انگوٹھے خریدنے کے چکر میں پڑگئے۔
بلاول کا یہ بھی کہنا تھا کہ ملک کے اثاثے اونے پونے داموں بیچ رہے ہیں، اپنی ذاتی ایئر لائن چلانے کے لیے، قومی ایئر لائن کو بیچ رہے ہیں، پاکستان Steel Mills کو بیچ رہے ہیں۔ اب یہ فیصلہ عوام کو کرنا ہے کہ انہیں مجھے کیوں نکالا چاہیے یا ہر شہر میں ایسے ہسپتال جہاں مفت علاج ہوتا ہے۔
بلاول نے شرجیل میمن کا بھی ذکر کیا، ان کا کہنا تھا کہ کیوں مشرف کو کورٹ سے ہسپتال اور ہسپتال سے ملک سے باہر بھیج دیا جاتا ہے؟ اور شرجیل میمن جو پہلے سے علاج کروا رہا تھا، اُسے بیل کے باوجود بِنا نوٹس دیے، اسلام آباد ایئر پورٹ پر گھسیٹا جاتا ہے، گرفتار کیا جاتا ہے، اُسے ہسپتال سے جیل بھیج دیا جاتا ہے، میں بڑی عاجزی سے ملک کے سب سے بڑے منصف سے یہ پوچھنا چاہتا ہوں کے آخر نواز شریف یا مشرف کے خون میں ایسا کیا ہے، جو اُنہیں ڈاکٹر عاصم یا شرجیل میمن کے خون میں نظر نہیں آتا۔
بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ جہاں پچھلے 5 سال میں باقی نام نہاد بڑی پارٹیاں صرف ایک شہر کی سیاست کرتی رہی، ایک شہر کو ترجیح دیتی رہی، ترقی اور تبدیلی کے جھوٹے دعوے کرتی رہی، وہاں پی پی پی کی سندھ حکومت نے صوبے بھر میں اپنی توجہ صرف عوام کی فلاح کے منصوبے پر مرکوز کی، کراچی کے بعد یہ پاکستان کا دوسرا سب سے بڑا دل کا ہسپتال ہے، اس ہسپتال کے قیام سے نہ صرف سندھ بلکہ بلوچستان ، ساؤتھ پنجاب، یہاں تک کہ پورے پاکستان کے لوگ مفت علاج حاصل کر کے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔