اسلام آباد: (دنیا نیوز) سپریم کورٹ نے ایف آئی اے کو حسین حقانی کے خلاف ایک ہفتے میں قانونی کارروائی مکمل کرنے کا حکم دے دیا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ بے خوف و خطر ہو کر کام کریں، ملک پر اللہ کی مہربانی ہے تو کوئی لابی کچھ نہیں کر سکتی۔
سپریم کورٹ میں میموگیٹ کیس کی سماعت ہوئی۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ انٹر پول کو خط لکھ دیا ہے ، انٹرپول نے حسین حقانی کا جوڈیشل ریکارڈ مانگا ہے ، ڈوزئیر تیار کر کے بھجوایا جائے گا۔ حسین حقانی کے خلاف مقدمہ میمو کمیشن رپورٹ کی روشنی میں درج کیا جائے گا۔ رانا وقار نے کہا کہ میڈیا میں خبریں آنے سے حسین حقانی لابی متحرک ہو جاتی ہے، مناسب ہوگا مجھے چیمبر میں سن لیا جائے۔
چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ کمیشن رپورٹ کے مطابق کوئی جرم ہوا تو مقدمہ درج کیوں نہ ہوا، اگر آئندہ سماعت تک اقدامات نہیں کیے جاتے تو ڈی جی ایف آئی ذاتی حیثیت میں عدالت پیش ہوں ۔ چیف جسٹس نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو کہا کہ بے خوف ہو کر کام کریں، کوئی لابی کچھ نہیں کر سکتی۔ عدالت نے میمو کمیشن کیس کی سماعت ایک ہفتے کے لیے ملتوی کر دی۔