اسلام آباد: (دنیا نیوز) توہین عدالت کیس میں لیگی رہنما دانیال عزیز کے خلاف فرد جر م 13 مارچ کو عائد کی جائے گی ۔ عدالت نے کہا ہے کہ وفاقی وزیر کے بیان سے مطمئن نہیں کہ کارروائی روک دیں ۔ وزیر مملکت طلال چوہدری کو بیانات کی سی ڈی فراہم کرنے کی بھی ہدایت کر دی گئی۔
دانیال عزیز کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ توہین عدالت کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ، نجی ٹی وی پر نشر بیان کا عدالت سے کوئی تعلق نہیں تھا ، دانیال عزیز تو یہ بات تین سال سے کر رہے تھے ۔ جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہا کہ اس کا مطلب ہے دانیال عزیز تین سال سے توہین عدالت کر رہے تھے؟ جب سے جج ہوں کبھی توہین عدالت کا نوٹس جاری نہیں کیا ، اپنے فیصلوں میں بھی لکھا کہ مناسب تبصرے ، حتیٰ کہ غیر مناسب تبصروں پر بھی کوئی اعتراض نہیں ، خود سوچیں کہ عدالت دانیال عزیز کے بیانات سے کتنی ناراض ہوئی ہوگی ؟ عدالت نے قرار دیا کہ دانیال عزیز کے بیان سے مطمئن نہیں کہ معاملہ ختم کر دیا جائے۔
طلال چوہدری توہین عدالت کیس میں وکیل کامران مرتضی نے کہا کہ جواب داخل کروا دیا ہے لیکن بیانات سے متعلق سی ڈی فراہم نہیں کی گئی ، جسٹس اعجاز افضل نے کہا کہ ٹرانسکریپٹ مہیا کر دیا گیا تھا۔ وکیل نے کہا کہ ان کے موکل کے اطمینان کے لیے سی ڈی دی جائے ۔ عدالت نے طلال چودھری کے بیانات سے متعلق سی ڈی فراہم کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 8 مارچ تک ملتوی کر دی۔