دس پندرہ دن تک کہاں ہوں گا، نہیں جانتا: نواز شریف

Last Updated On 29 April,2018 11:24 am

لاہور (دنیا نیوز ) سابق وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ پتہ نہیں دس بیس دن بعد کہاں ہوں گا لیکن اپنے مؤقف پر ڈٹا رہوں گا، میرے نظریے میں کوئی فرق نہیں آئیگا، ملک کی تقدیر کو بدلنا ہے تو ہمیں اپنا راستہ بدلنا ہوگا۔ عمران خان تبدیلی کی بات کرتے ہیں اور آرڈر اوپر سے لیتے ہیں ،اوپر سے آرڈر لینے والے سیاستدان منافق ہیں ،آئندہ انتخابات میں ووٹ کو عزت دلوائیں گے ، ووٹ کو عزت دینے کا نعرہ گھر گھر پہنچ چکا ۔ وہ ماڈل ٹاؤن میں مسلم لیگ ن کے اجلاس اور لیگی رہنماؤ ں سے گفتگو کر رہے تھے۔

اجلاس میں شہباز شریف سمیت سینئر لیگی رہنما ؤں اور گوجرانوالہ و فیصل آباد سے پارٹی عہدیداران نے شرکت کی ۔ انہو ں نے کہا کہ آئندہ انتخابات میں ووٹ کو عزت دلوائیں گے ، پتہ نہیں،دس، بیس دن بعد کہاں ہوں گا جہاں بھی ہوں گا اپنے مؤقف پر ڈٹا رہوں گا، میرے نظریے میں کوئی فرق نہیں آئیگا، ملک کی تقدیر کو بدلنا ہے تو ہمیں اپنا راستہ بدلنا ہوگا۔ ملکی تاریخ میں فیصلہ کن موڑ آگیا ہے ، کارکن تیاری کریں۔ہماری پارٹی کو توڑنے کی بہت کوشش کی گئی ہے ، کچھ لوگ جو گئے وہ ہمارے تھے ہی نہیں، مجھے اور آپ کو ماضی کی تلافی کرنا ہوگی۔ ان کا کہنا تھا ذاتی مفاد کیلئے ملک کو تباہ کیا جا رہا ہے ، ووٹ کو عزت دو کا نعرہ گھر گھر پہنچ گیا ہے ، جی ٹی روڈ مارچ جیسے مناظر اپنی زندگی میں پہلے کبھی نہیں دیکھے۔

نواز شریف کا کہنا تھا آج تک کس وزیراعظم نے اپنی مدت پوری کی ؟ ذوالفقار بھٹو، بینظیر بھٹو نے اپنی مدت پوری نہیں کی، ایسا صرف پاکستان میں ہی ہوتا ہے ۔ انہوں نے کہا آج حکومت کی رٹ کہاں ہے ، شہباز شریف اور شاہد خاقان عباسی کی حکومت کی کوئی وقعت نہیں ۔ انہو ں نے کہا کہ انتخابات قریب ہیں، حکومت مدت پوری کر رہی ہے ، ہمیں موجودہ حالات میں عوام کیلئے کچھ کرنا ہوگا، ترقی کرتا ہوا ملک اب پیچھے کی طرف دوڑ رہا ہے ۔سابق وزیراعظم نے مزید کہا کہ اپنے مستقبل کو سنوارنے کیلئے ملک سے عہد کرنا چاہیے ، مجھے 7 سال ملک سے جلا وطن کر دیا گیا تھا، 14 ماہ جیل میں نہیں قلعہ میں رکھا گیا۔ انہوں نے کہا کون سا وزیراعظم ہے جس نے اپنی مدت پوری کی ہو، کیا ہم صرف دیکھتے رہیں گے یا کوئی سٹینڈ بھی لیں گے ، ہمیں اپنی سوچ اور فکرکو تبدیل کرنا ہوگا، اگر کچھ نہیں کرنا تو عوام کی نمائندگی کا کوئی حق نہیں۔

نواز شریف نے کہا چین اور بھارت کے تعلقات میں بہتری آ رہی ہے ، گزشتہ 70 سال کی طرح اگلے 70 سال بھی ایسے ہی گزار دیئے تو کسی سے کیا موازنہ ہوگا، ہماری ترقی کی رفتار 7 فیصد سے اوپر نہیں جاتی تو مسائل پر قابو نہیں پا سکتے ۔ انہوں نے کہا سینیٹ کا الیکشن ہوا جہاں پیسے چلے ، پرویز خٹک کے منہ سے نکل گیا کہ اوپر سے آرڈر آیا ، اوپر سے آرڈر لیتے ہیں اور تبدیلی کی بات کرتے ہیں۔عمران خان منافقت کرتے ہیں، زرداری کو بیماری کہنے والے انہیں ہی ووٹ دیتے ہیں، اوپر سے آرڈر لینے ہیں تو سیاست نہ کریں، یہ کس منہ سے نیا پاکستان کا نعرہ لگاتے ہیں، پی ٹی آئی والوں نے تیر پر مہر لگائی۔ انہوں نے کہا سینیٹ الیکشن میں خرید و فروخت ہوئی، بلوچستان میں ہماری حکومت ختم کی گئی، ہماری پارٹی سے وہی گئے جن کو ہم نے ٹکٹ نہیں دینے تھے ۔

انہوں نے کہا کہ عوام اپنی مدد خود کرینگے تو خدا کی بھی مدد ملے گی ہمارے عوامی نمائندوں نے عوام کی بہت خدمت کی ہے، شہباز شریف نے پنجاب میں مثالی خدمت کی ہے، شہباز شریف نے سکولز، ہسپتال،سٹرکیں اور یونیورسٹیاں بنائیں۔ آخر میں نواز شریف نے گوجرانوالہ اور فیصل آباد کے عہدیداران کو الیکشن کے لئے بھرپور تیاری کی ہدایت کی۔ اس موقع پر (ن) لیگ کے صدر اور وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف، چودھری احسن اقبال، خواجہ محمد آصف، چودھری محمود بشیر ورک، دانیال عزیز، محمد طلال چودھری ، رانا محمد افضل خان، رانا ثنا اﷲ خان و دیگر (ن) لیگی رہنما موجود تھے۔