’بابا فرید شکر گنجؒ کے مزار کی چوکھٹ کو عقیدتاً بوسہ دیا‘

Last Updated On 29 June,2018 09:54 am

لاہور: (ویب ڈیسک) عمران خان نے گزشتہ روز اپنی اہلیہ بشریٰ بی بی کے ہمراہ پاکپتن میں بابا فریدؒ گنج شکر کی درگاہ پر حاضری دی اور عقیدتاً چوکھٹ پر بوسا دیا، اس عمل پر انھیں سخت تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان بدھ کی رات اپنی اہلیہ بشریٰ بی بی کے ہمراہ پاکپتن میں بابا فریدؒ گنج شکر کی درگاہ پر پہنچے تھے، اس حاضری کی ویڈیو منظر عام پر آئی تو میڈیا پر ہنگامہ کھڑا ہو گیا۔ صارفین درگاہ پر ’ماتھا ٹیکنے‘ پر عمران خان کو سخت تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ عمران خان اور ان کی اہلیہ نے درگاہ پر چادر چڑھائی اور سجادہ نشین عظمت سعید چشتی سے ملاقات کی۔

عمران خان کے مخالفین اس عمل کو مذہبی نقطۂ نظر سے تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں تو دوسری جانب ان کے حامی اس کے دفاع میں مصروف ہیں۔ صارفین کا کہنا ہے کہ عمران خان کی جانب سے ایک درگاہ پر سجدہ پریشان کن ہے۔ دوسری جانب ایک صاحب نے لکھا کہ کسی اور کو بھی عمران خان کے بارے میں
 رائے قائم کرنے کا حق نہیں، یہ ان کے عقائد کا معاملہ ہے۔
 
پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے بابا فرید شکر گنجؒ کے مزار پر حاضری اور بوسا دینے کے معاملے پر سوشل میڈیا پر اٹھنے والے اعتراضات پر بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں نے مزار پر عاجزی اور عقیدت کی وجہ سے بوسا دیا، بابا فرید شکر گنجؒ عظیم انسان تھے۔ صوفی ازم کا مطلب انسان اپنی ”میں“ کو ختم کرتا ہے۔ میں فرشتہ نہیں، انسان ہوں، شروع سے دین کی طرف نہیں تھا، اپنے آپ کو تبدیل کیا، میاں بشیر کو دیکھ کر تیس سال پہلے میرا ایمان مضبوط ہوا تھا۔