اسلام آباد: (دنیا نیوز) صدارتی الیکشن میں کامیابی کیلئے وزیراعظم عمران خان کی سربراہی میں تحریک انصاف کی سینئر قیادت کا اجلاس جاری ہے۔
وزیراعظم کی زیرصدارت اجلاس میں صدارتی انتخاب سے متعلق اب تک کی صورتحال پر عمران خان کو بریفنگ دی جائے گی، اتحادیوں کی حمایت اور رویے سے بھی وزیراعظم کو آگاہ کیا جائے گا، آزاد اراکین سے رابطوں کا بھی بتایا جائے گا، وزیراعظم عمران خان سینئر رہنماؤں کو اہم ہدایات بھی دیں گے۔
یاد رہے نئے صدر مملکت کے انتخاب کا میدان 4 ستمبر کو سجے گا، صدارتی الیکشن میں سینٹ اور قومی اسمبلی کے ارکان پارلیمنٹ میں ایک ہی جگہ ووٹ ڈالیں گے، چاروں صوبائی اسمبلیاں بھی پولنگ اسٹیشن بنیں گی۔
قومی اسمبلی، سینیٹ اور بلوچستان اسمبلی کے ہر رکن کا ایک ووٹ شمار ہوگا۔ پنجاب، خیبرپختونخوا اور سندھ اسمبلی میں کسی امیدوار کو ملنے والے ووٹوں کو بلوچستان اسمبلی کی کل تعداد یعنی 65 سے ضرب دے کر متعلقہ صوبائی اسمبلی کی کل تعداد سے تقسیم کیا جائیگا۔ اس فارمولے کے مطابق تینوں اسمبلیوں کے بھی بلوچستان اسمبلی کے برابر 65 ، 65 ووٹ ہیں۔
صدر کے انتخاب کیلئے ووٹرز کی مجموعی تعداد 636 ہے مگر 614 ووٹ ڈالے جا سکیں گے۔ قومی اسمبلی کی 11، پنجاب اسمبلی کی 13 نشستیں خالی ہیں۔ بلوچستان اور سندھ اسمبلی کی دو دو، خیبرپختونخوا اسمبلی کی 9 نشستوں پر ضمنی الیکشن ہونا باقی ہے، صرف سینیٹ کے104 ووٹ پورے ہیں۔
قومی اسمبلی کے 261، بلوچستان اسمبلی کے 63 ووٹ کاسٹ ہو سکتے ہیں، سندھ اسمبلی کے زیادہ سے زیادہ 64، پنجاب اسمبلی 62 اور خیبرپختونخوا اسمبلی کے 60 ووٹ شمار ہوں گے۔