لاہور (دنیا نیوز) مجاہد کامران سمیت اساتذہ کو ہتھکڑیاں لگا کر پیش کرنے کے معاملے کی سماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ڈی جی نیب سلیم شہزاد پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔
چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ اگر آپ کام نہیں کرسکتے تو چھوڑ دیں، آپکے خلاف بھی مقدمہ درج کراتے ہیں ، ہتھکڑیاں لگواکر عدالت پیش کرتے ہیں۔
چیف جسٹس نے سوال کیا کہ آپ نے کس قانون کے تحت اساتذہ کی تضحیک کی جس پر ڈی جی نیب سلیم شہزاد عدالت میں آبدیدہ ہو گئے۔ انہوں نے عدالت میں غلطی کا اعتراف کرتے ہوئے معافی مانگ لی۔
اس پر چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ اپنی باری آئی تو آپ کی آنکھوں میں آنسوآگئے ہیں۔ ڈی جی نیب نے وضاحت پیش کی کہ مجاہد کامران کو سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر ہتھکڑیاں لگائیں، بعد میں مجاہد کامران اور دیگر اساتذہ سے خود جا کر معافی مانگی۔
چیف جسٹس نے سوال کیا کہ لوگوں کی تضحیک اور پگڑیاں اچھالنے کے علاوہ آپکی کیا کارکردگی ہے