افغان حکام کا طاہر داوڑ کی میت پاکستان کو دینے سے انکار

Last Updated On 15 November,2018 04:13 pm

جلال آباد: (دنیا نیوز) اسلام آباد سے اغوا ایس پی طاہر خان داوڑ کا افغانستان میں قتل، شہریار آفریدی اور صوبائی وزرا طورخم بارڈر پہنچ گئے، افغانستان کا پاکستانی حکام کو میت دینے سے انکار، لاش صرف محسن داوڑ کو دی جائے گی، حکام بضد

 ذرائع کے مطابق میت وصول کرنے کیلئے ایم این اے شمالی وزیرستان محسن داوڑ کی قیادت میں جرگہ کی شکل میں طورخم بارڈر جائیں گے اور وہاں افغان حکومت اور مومند قبائل شہید کو محسن داوڑ کے حوالے کریں گے۔ وزیر مملکت شہریارآفریدی اور شوکت یوسفزئی بھی طورخم بارڈر پر موجود ہیں۔ افغان حکام کا کہنا ہے میت صرف محسن داوڑ کو دی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق افغان حکام کا رویہ پی ٹی ایم کی مدد کا واضح ثبوت ہے۔

وزیر مملکت شہریار آفریدی کا سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہنا تھا طاہر داوڑ پر 2 بار خودکش حملہ ہوا، بھابھی کو بھی شہید کیا گیا، ملزمان کو نشان عبرت بنائیں گے، طاہر داوڑ کے معاملے پر تمام سیاسی جماعتوں کو متحد ہوجانا چاہیے۔

شہریار آفریدی نے مزید کہا طاہر داوڑ کا گھر والوں کو آخری پیغام تھا کہ وہ محفوظ ہیں، طاہر داوڑ کو دھمکیاں موصول ہوتی تھیں، پاکستان کے بہت سے جوانوں کی لاشیں افغانستان سے ملیں۔ انہوں نے کہا اسلام آباد میں لگنے والے سکیورٹی کیمرے غیر معیاری اور ناکارہ ہیں، سیف سٹی کے کسی کیمرے میں چہرہ شناسی کی اہلیت نہیں، سیف سٹی منصوبہ کی انکوائری کا حکم دیا جائے گا۔