اسلام آباد: (دنیا نیوز) جسٹس آصف سعید کھوسہ کا کہنا ہے سو موٹو کا اختیار بہت کم استعمال کیا جائے گا، سو موٹو اختیار وہاں استعمال ہوگا جہاں دوسرا حل موجود نہیں ہوگا، ہائیکورٹ کو اپنے اختیارات حدود کے اندر رہ کر استعمال کرنے چاہیں۔
چیف جسٹس ثاقب نثار کے اعزاز میں فل کورٹ ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ چیف جسٹس ثاقب نثار کی طرح میں بھی ڈیم تعمیر کرنا چاہتا ہوں، میں ڈیم جعلی مقدمات کے خلاف بناؤں گا، مقدمات کی تاخیر کے خلاف ڈیم بناؤں گا، کوشش کریں گے سول عدالتوں میں جلد مقدمات پر فیصلے ہوں۔
جسٹس آصف سعید کھوسہ نے مزید کہا کہ جعلی گواہوں کے خلاف بھی ڈیم بنانا چاہتا ہوں، عرصہ دراز سے زیر التوا مقدمات کا قرض اتاروں گا، اس وقت عدالتوں میں 19 لاکھ کیسز زیر التوا ہیں، 3 ہزار ججز 19 لاکھ مقدمات نہیں نمٹا سکتے۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس ثاقب نثارکا کہنا تھا کہ ججوں کا کام انتہائی مشکل ہے، آئین میں تعین کردہ حق، زندگی تعلیم اور صحت کے مسائل حل کرنے کی کوشش کی، میرے لئے اعزاز کی بات ہے کہ میں نے ججز کے ضابطہ اخلاق کے اندر رہتے ہوئے ملک کے لئے کام کیا۔