اسلام آباد: (دنیا نیوز) سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے دورے کے بعد جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ محمد بن سلمان وزیراعظم عمران خان کی دعوت پر پاکستان تشریف لائے۔ ان کا دو روزہ دورہ انتہائی کامیاب رہا جس میں پاک سعودی تعلقات کے ایک نئے دور کی بنیاد رکھی گئی۔
جاری اعلامیہ کے مطابق سعودی ولی عہد کے دورے میں سیاسی، معاشی، تجارتی، سیکیورٹی اور دفاعی شعبوں میں ادارہ جاتی سطح پر تعاون بڑھانے پر بات ہوئی جبکہ دورے میں سپریم رابطہ کونسل کا اجلاس اور پہلا اجلاس بھی اہمیت کا حامل تھا۔
دورے میں تجارتی اور سرمایہ کاری تعلقات کو بہت زیادہ اہمیت دی گئی۔ سعودی عرب نے پاکستان میں 20 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے کا اعلان کیا۔ دونوں ممالک نے مختلف شعبوں میں کئی معاہدے اور مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے۔
سعودی قیادت نے وزیراعظم کی جانب سے بھارت کو مذاکرات کی پیش کو سراہا۔ سعودی عرب نے پاکستان کی جانب سے کرتار پور راہداری کھولنے کے فیصلے کی بھی تعریف کی۔
دونوں ممالک کا اس بات پر اتفاق تھا کہ مذاکرات کے ذریعہ ہی مسائل حل ہو سکتے ہیں۔ دونوں ممالک نے اس بات پر زور دیا کہ مذاکرات ہی خطہ میں امن کا ذریعہ ہیں۔
وزیراعظم نے مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں پر تشدد کے حوالے سے ولی عہد کو بریف کیا اور مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے ذریعہ حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ دونوں ممالک نے دنیا بھر میں مسلمانوں پر مظالم کی مذمت کی
دورے کے دوران دونوں ممالک نے دو طرفہ تعلقات پر اطمینان کا اظہار کیا گیا۔ وزیراعظم عمران خان نے 2107 قیدیوں کی رہائی کے احکامات پر ولی عہد کا شکریہ ادا کیا۔
اس کے علاوہ سعودی ولی عہد کا دورہ پاکستان کا مشترکہ اعلامیہ بھی جاری کر دیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اعلیٰ سطح وفد کے ہمراہ پاکستان آئے۔
مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ دونوں ممالک کا تاریخی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔ وزیراعظم عمران خان نے سعودی قیادت کی خدمات کو سراہا۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم نے سعودی قیادت کی جانب سے ملک کو ترقی کی راہ پر ڈالنے کے اقدامات کی تعریف کی اور سعودی قیادت کے ترقی اور خوشحالی کے ویژن 2030ء کو بھی سراہا۔
مشترکہ اعلامیے کے مطابق سعودی ولی عہد نے وزیراعظم عمران خان کے اصلاحاتی ایجنڈے کی تعریف کی اور فلاحی ریاست کے ویژن کو بھی سراہا۔