اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارتی حکام کیساتھ بارڈر پر ملاقات سے کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ ہم نے ہائی کمشنر کو بھارت بھجوانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ ڈی جی ایم او رابطے کو بھی بحال کرنا چاہتے ہیں۔
دنیا نیوز کے پروگرام ”دنیا کامران خان کیساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر جمعرات کو پاکستان پہنچیں گے اور پاک بھارت کشیدگی میں کمی کیلئے کردار ادا کریں گے۔
انہوں نے بتایا کہ سعودی وزیر خارجہ امور عادل الجبیر پاکستانی قیادت سے اہم ملاقاتیں کریں گے۔ دوران ملاقات خطے میں امن وامان کی تازہ ترین صورتحال سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ سعودی وزیر خارجہ کے دورہ پاکستان کا ایجنڈا کشیدگی میں کمی ہے۔ خدانخواستہ اگر پاکستان کیخلاف جارحیت کی جاتی ہے تو ہم دفاع کے لیے بھی تیار ہیں۔
پاکستان اپنے سفر پر گامزن ہے اور افغانستان میں بھی امن کا خواہاں ہے۔ آج پاکستان نے بھارت کو تین بڑے سگنل دیئے ہیں۔ بھارت میں پاکستان کے ہائی کمشنر کو واپس بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ہم ڈی جی ایم او رابطے کو بھی بحال کرنا چاہتے ہیں۔ اٹاری بارڈر پر ملاقات سے فرق نہیں پڑے گا۔
نریندر مودی کی بنیادی طور پر سیاسی مجبوری ہے۔ بی جے پی سمجھتی ہے اگر پاکستان کیساتھ تعلقات بہتر ہوئے تو ان کا ووٹ بینک متاثر ہوگا لیکن پاکستان امن کا خواہاں ہے، اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔
مائیک پامپیو تناؤ میں کمی کے لیے اپنا رول ادا کر رہے ہیں۔ چین اور روس نے بھی بھی اپنا کردار ادا کیا ہے۔ چین ہمارا دوست ملک ہر مسئلے پر مشاورت ہوتی رہتی ہے جبکہ ترک صدر اور اردن کے شاہ عبداللہ کا بھی شکر گزار ہوں۔