بلاول ’ابو بچاؤ مہم‘ کی بجائے بھارت کیخلاف ٹرین مارچ کریں، فواد چودھری

Last Updated On 24 March,2019 06:38 pm

لاہور: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات فواد چودھری نے چیئرمین پیپلز پارٹی کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ بلاول بھٹو پانچ ہزار ارب کے حساب سے توجہ ہٹانا چاہتے ہیں۔ ہم عوام کے پیسے معاف نہیں کر سکتے۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فواد چودھری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں پاکستان کا مقام بین الاقوامی سطح پر بہت بلند ہوا ہے، ان کی قیادت میں پاکستان ترقی کرے گا۔ عمران خان کو مسلم امہ کے لیڈرشپ کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ یمن، ایران، سعودی عرب اور یو اے ای کے معاملات پر عمران خان سے رائے لی جاتی ہے جبکہ امریکا کیساتھ بھی پاکستان کے تعلقات بہتر ہو رہے ہیں۔

فواد چودھری نے کہا کہ گزشتہ حکومت نے تباہ حال معیشت ہمارے حوالے کی۔ پچھلی حکومت کو پاکستان کی اہمیت کا پتا ہی نہیں تھا، ہم نے اسے اجاگر کیا۔ ہماری حکومت میں کرپشن میں نمایاں کمی آئی۔ ملک میں بڑی کرپشن ختم جبکہ چھوٹی آہستہ آہستہ نیچے جا رہی ہے۔ پاکستان کی معیشت اپنے پاؤں پر کھڑی ہو رہی ہے۔

انہوں نے چیئرمین پیپلز پارٹی کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انھیں مشورہ دیا کہ بلاول بھٹو زرداری کو اپنے بیانیے میں تبدیلی لانا ہوگی، وہ ملکی مفاد کا سوچیں۔ نیب کیخلاف سیاسی مہم جوئی کا جواز نہیں بنتا، انھیں الزامات کا جواب دینا ہوگا۔ بلاول کو بھارت کے حوالے سے ٹرین مارچ کرنا چاہیے، ابو مہم کے لیے بڑا وقت ہے۔ بلاول پیپلز پارٹی کے جعلی اکاؤنٹس کیسز سے توجہ ہٹانا چاہتے ہیں۔ مسلم لیگ (ن) والے بھی احتساب سے توجہ ہٹانا چاہتے تھے لیکن ناکام ہوئے۔

ان کا کہنا تھا کہ قائد کے پاکستان میں اقلیتوں کا تحفظ ہماری اولین ذمہ داری ہے۔ بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج نے معاملے پر خدشات کا اظہار کیا۔ واقعات ہر جگہ ہوتے ہیں لیکن دیکھنا ہوتا ہے کہ حکومت کہاں کھڑی ہے۔ ہم ہندو لڑکیوں کی بازیابی کے لیے ہر ممکن اقدام کر رہے ہیں۔ کیا بھارت بھی ایسا کرتا ہے؟

وزیر اطلاعات نے کہا کہ بھارت مقبوضہ جموں کشمیر میں اقلیتوں کیساتھ بہیمانہ تشدد کا رویہ اختیار کیے ہوئے ہے۔ سشما سوراج کو دوسرے ملکوں میں اقلیتوں کی فکر ہے، انھیں اپنے ملک پر بھی توجہ دینی چاہیے۔ بھارت میں گائے زبح کرنے پر مسلمانوں کو قتل کر دیا جاتا ہے۔ بھارتی گجرات میں ایک نہیں سینکڑوں مسلمانوں کو شہید کیا گیا، اس وقت بھارتی حکومت کہاں کھڑی تھی؟ بھارت میں اقلیتی برادری کیساتھ کیا کچھ نہیں ہوتا، یہ سب کے سامنے ہے۔ اچھا ہوگا سشما سوراج بھارت میں بھی اقلیتی برادری کے حقوق کے لیے آواز اٹھائیں۔