لاہور: (دنیا نیوز) فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین شبر زیدی نے کہا ہے کہ جو لوگ ٹیکس ایمنسٹی سکیم میں آئیں گے، ان کا نام خفیہ رکھا جائے گا۔
دنیا نیوز کے پروگرام ”دنیا کامران خان کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی کا کہنا تھا کہ تمام اثاثے جو پاکستان میں ہیں ان پر ٹیکس 4 فیصد جبکہ بیرون ملک اثاثے رکھنے والوں کو 6 فیصد ٹیکس ادا کرنا پڑے گا۔ مقامی رئیل سٹیٹس کو اثاثے ظاہر کرنے پر ایک اعشاریہ پانچ فیصد ٹیکس دینا ہوگا۔
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے شبر زیدی نے کہا کہ ایمنسٹی سکیم پر سیلز ٹیکس کی شق بھی رکھی گئی ہے۔ سکیم کی تفصیلات کچھ دیر بعد ایف بی آر کی ویب سائٹ پر جاری کر دی جائیں گی۔ اس سلسلے میں صوبائی حکومتوں کو بھی اعتماد میں لے رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ٹیکس دہندگان پر بغیر اجازت چھاپہ نہیں مارا جائے گا، شبر زیدی
شبر زیدی نے کہا کہ پاکستان میں قانونی کاروبار کرنا مشکل جبکہ غیر قانونی کام کرنا آسان ہے۔ بے نامی قانون سے پانچ سال کی سزا بھی ہو سکتی ہے۔ اگر کسی کو کوئی غلط فہمی تو پہلے بے نامی قانون کو پڑھیں۔
چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی سے پوچھے گئے ایک اور سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جو لوگ ایمنسٹی سکیم میں آئیں گے، ان کا نام خفیہ رکھا جائے گا۔ اس آرڈیننس کو اردو زبان میں بھی لوڈ کیا جائے گا تاکہ عام لوگ بھی اس کو سمجھ سکیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ تیس جون تک ایمنسٹی سکیم میں شامل ہونے کا موقع دیا گیا ہے، اس کے بعد تاریخ میں اضافہ کرنے کا نہیں سوچ رہے۔
شبر زیدی نے کہا کہ ایمنسٹی سکیم سے پہلے بے نامی اکاؤنٹ کا قانون نافذ ہو چکا ہے۔ لوگوں کو بے نامی قانون سے متعلق ادراک ہوگا تو شاید ہی کوئی بے نامی جائیداد رہے گی۔ بے نامی اکاؤنٹ رکھنے والوں کو 7 سال تک سزا ہو سکتی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ ایمنسٹی سکیم کا مقصد ٹیکس اکٹھا کرنا نہیں ہے۔