قرضوں کا پیسہ کہاں لگا؟ انکوائری کمیشن تحقیقات کرے گا: وزیر خارجہ

Last Updated On 13 June,2019 09:26 pm

بشکک: (دنیا نیوز) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ گزشتہ دس سال میں قرضوں میں 24 ہزار ارب کا اضافہ ہوا، قرضوں کا پیسہ کہاں لگا؟ انکوائری کمیشن تحقیقات کرے گا۔

وزیراعظم عمران خان شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں شرکت کیلئے کرغستان پہنچ گئے ہیں۔ ان کے ہمراہ دورے پر گئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بشکک میں پاکستانی کمیونٹی سے خطاب کیا۔

اس موقع پر شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ وسط ایشیا کی تمام ریاستیں ہمارے لیے اہم ہیں۔ افغان امن بحال ہوتے ہی وسط ایشیا ملکوں کے ساتھ تجارت میں اضافہ ہوگا۔ پاکستان کرغزستان کیساتھ عوامی روابط کا فروغ چاہتا ہے۔ باہمی تعلقات کے فروغ میں پاکستان کمیونٹی بہتر کردار ادا کر سکتی ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کرغزستان میں 2600 پاکستانی طلبہ زیر تعلیم ہیں جو اپنے ملک کے چلتے پھرتے سفیر ہیں۔ بدقسمتی سے پاکستان کی اچھی خبروں کا تذکرہ نہیں کیا جاتا۔ امید ہے پاکستانی طلبہ پاکستان کا مثبت تشخص اجاگر کرینگے۔

انہوں نے کہا کہ ماضی میں فاٹا کے علاقوں پر توجہ نہیں دی گئی، اب پہلی مرتبہ بجٹ میں فاٹا کے لیے 152 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ محدود وسائل کے باوجود احساس پروگرام کے لیے 190 ارب روپے مختص کیے، اس پروگرام کے تحت غریب طبقے کی مدد کی جائے گی۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ماضی میں اتنا قرض لیا گیا جس کا زیادہ تر حصہ سود کی ادائیگی میں چلا جاتا ہے۔ پچھلے دس سال میں خزانے کو بے دردی سے لوٹا گیا۔ دس سال میں قرضوں میں 24 ہزار ارب کا اضافہ ہوا۔ قرضوں کا پیسہ کہاں لگا؟ انکوائری کمیشن تحقیقات کرے گا۔