اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان میں چینی سفیر یاؤ جنگ کا کہنا ہے کہ کشمیر کی خصوصی حیثیت میں تبدیلی کو مسترد کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جموں کشمیر ایک متنازعہ علاقہ ہے۔ کشمیر کی متنازعہ حیثیٹ پراقوام متحدہ کی قراردادیں اور پاکستان اوربھارت کے درمیان معاہدے بھی موجود ہیں۔
پاکستان میں چینی سفیر کا مزید کہنا تھا کہ امید ہے پاکستان اور بھارت کشمیر کے معاملے پر ذمہ دارانہ راستہ اپنائیں گے۔ بین الاقوامی قوانین کی پاسداری اور حفاظت کیلئے پاکستان اور چین مل کر ساتھ چلیں گے۔
یاد رہے کہ ایک روز قبل چین کی طرف سے بھی بیان سامنے آیا تھا جس میں ان کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کے علاقے لداخ کو بھارت میں ضم کرنے کے فیصلے کو مسترد کرتے ہیں، مقبوضہ کشمیر کے آرٹیکل 370 پر ہمیں تحفظات ہیں، پاکستان اور بھارت مذاکرات کے ذریعے مسئلہ کو حل کریں۔
چین کا کہنا تھا کہ لداخ کو بھارت میں ضم کرنے کے فیصلے کو مسترد کرتے ہیں۔ بھارت کو جموں کشمیر سے متعلق یکطرفہ فیصلے نہیں کرنا چاہیے، سرحدی معاملات پر نئی دہلی کو اپنی باتوں اور کاموں میں محتاط رہنا چاہیے۔
چینی وزارت خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ دو طرفہ معاہدوں کی خلاف ورزی سے سرحدی معاملات پیچیدہ ہو سکتے ہیں۔ مقبوضہ جموں کشمیر میں کشیدگی پر ہمیں شدید تحفظات ہیں۔
دوسری طرف چین کی جانب سے پاکستان اور بھارت کو مشورہ دیا گیا ہے کہ دونوں ممالک مذاکرات کے ذریعے مسئلہ کو حل کریں، دونوں ممالک کے تعلقات میں خرابی پورے خطے کو لپیٹ میں لے سکتی ہے۔
نشاۃ ثانیہ کی جانب بڑھتے ہوئے چین کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے ہماری پوزیشن بہت کلیئر ہے۔ یہ مسئلہ پاکستان اور بھارت کے درمیان صدیوں سے چلتا آ رہا ہے، عالمی برادری بھی اس پر متفق ہے کہ دونوں ممالک تحمل کیساتھ بیٹھ کر مذاکرات کریں، عالمی برادری کہہ رہی ہے کہ کسی کو عالمی سطح پر تسلیم شدہ علاقے کی حیثیت تبدیل کرنے کا حق نہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کے آرٹیکل 370 پر ہمیں بھی تحفظات ہیں، اس سے خطے کے حالات خراب ہو سکتے ہیں، سب کو مل بیٹھ کر مذاکرات کرنا ہونگے۔ ہم دونوں ممالک کو تحمل کیساتھ رہنے کی تلقین کرتے ہیں۔