نوازشریف اثاثے چھپانے، غلط بیان حلفی پر نااہل ہوئے، سپریم کورٹ

Last Updated On 24 August,2019 07:12 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) اثاثے چھپانے پر رکن اسمبلی کی نا اہلی کیخلاف سپریم کورٹ نے اہم فیصلہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ کاغذات نامزدگی میں تفصیلات چھپانے نے سسٹم اور لوگوں کو کرپٹ بنایا۔ نواز شریف اثاثے چھپانے، غلط بیان حلفی پر نا اہل ہوئے۔

سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق کاغذات نامزدگی میں امیدواروں کو کوئی بھی رعایت تباہ کن ہو گی، امیدواروں کو پہلے ہی بہت رعایت مل چکی ہے، امیدواروں کو کاغذات نامزدگی میں رعایتی نمبروں سے پاس کرنے کے اچھے نتائج نہیں نکلے۔

فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ انتہاء کو چھوتی صورتحال کے لیے انتہائی اقدامات کرنا ہوں گے، فیصلے میں نوازشریف نا اہلی کیس کا بھی حوالہ دیا گیا، نوازشریف نے 2013ء کاغذات نامزدگی میں کیپیٹل ایف زیڈ ای سے قابل وصول اثاثے چھپائے۔

سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق اثاثے چھپانے اور غلط بیان حلفی پر نوازشریف نااہل ہوئے، عوامی نمائندگی ایکٹ اور آئین کے آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت صادق و آمین نہیں تھے، عوامی عہدیدارکا جان بوجھ کراثاثے چھپانا اورغلط بیان حلفی دینا نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔

 

فیصلے کے مطابق عوامی عہدہ رکھنے والوں نے لوگوں کی قسمت کے فیصلے کرنے ہوتے ہیں۔ حقائق بتانا ایک امتحان بھی ہے اور فرض بھی، یہ فرض بغیر کسی غلط بیانی اور داغ کے پورا کیا جانا چاہیے۔

سپریم کورٹ کے مطابق یہ امتحان غیر منصفانہ سہاروں کے بغیر پورا کیا جانا چاہیے۔ جی ڈی اے کے رکن اسمبلی معظم علی خان نے کاغذات نامزدگی میں اپنے اور زیر کفالت افراد کے اثاثے چھپائے، معظم علی نے غلط بیان حلفی جمع کرایا جو بڑا جرم ہے۔

فیصلے میں مزید کہنا تھا کہ معظم علی خان کی طرف سے اثاثے چھپانے کی وجوہات قابل قبول نہیں، ان کی نااہلی کیس کا تفصیلی فیصلہ جسٹس اعجاز الاحسن نے تحریر کیا۔