چونیاں: (دنیا نیوز) چونیاں میں اغوا کے بعد تین بچوں کے قتل کے واقعے پر ورثا اور شہریوں کا پارہ ہائی ہے، تھانہ سٹی کے باہر احتجاج اور پتھراؤ کیا گیا، بچوں کے قتل کے خلاف تاجروں کی جانب سے ہڑتال کی جا رہی ہے۔
چونیاں میں لوگوں کی بڑی تعداد نے تھانہ سٹی کے باہر مظاہرہ کیا، مشتعل مظاہرین نے پولیس کے خلاف نعرے بازی کی اور تھانے پر پتھراؤ بھی کیا۔ ورثا اور شہریوں نے سڑک پر ٹائر جلا کر اپنے غصے کا اظہار کیا۔ چونیاں میں قتل ہونیوالے 8 سالہ فیضان کی پوسٹ ماٹم رپورٹ آگئی۔
رپورٹ کے مطابق بچے کو گلہ دبا کر قتل کیا گیا، زیادتی بھی کی گئی، جسم پر تشدد کے نشانات بھی موجود ہیں، بچے کی جسمانی نمونے بھی فرانزک لیب بھجوا دئیے گئے ہیں۔ چونیاں میں بچوں کے اغوا کے بڑھتے ہوئے واقعات پر آج شٹر ڈاؤن ہڑتال ہے۔ شہر کی تمام مارکیٹیں بند ہیں، تاجروں نے ملزمان کی گرفتاری تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
آئی جی پنجاب نے چونیاں واقعہ کی انویسٹی گیشن کے لئے 6 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی۔ کمیٹی میں ڈی پی او قصور عبدالغفار، ایس پی انویسٹی گیشن قصور شہباز الہی، ایس پی قدوس بیگ، اے ایس پی ننکانہ، سی ٹی ڈی اہلکار اور اسپیشل برانچ کا ڈی ایس پی شامل ہیں۔ قصور کمیٹی 3 روز میں ابتدائی رپورٹ آئی جی پنجاب کو پیش کرے گی۔
چونیاں میں پولیس نے سرچ آپریشن کرتے ہوئے 12 مشتبہ افراد کو حراست میں لیا، حراست میں لے گئے افراد کو نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا۔ ڈی پی او قصور کا کہنا ہے حراست میں لیے گئے افراد کے خلاف ڈی این اے ٹیسٹ کے بعد قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
یاد رہے گزشتہ روز چونیاں سے تین بچوں کی لاشیں ملی تھیں، بچوں کو 2 ماہ کے دوران اغواء کیا گیا تھا۔