اسلام آباد ہائیکورٹ: حکومت مخالف آزادی مارچ کیخلاف درخواست سماعت کیلئے مقرر

Last Updated On 08 October,2019 06:35 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ اور دھرنے کے خلاف درخواست سماعت کے لیے مقرر کر دی گئی ہے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس بدھ کو مقدمہ سنیں گے۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ نے مولانا فضل الرحمن کے حکومت مخالف آزادی مارچ اور دھرنا کے خلاف درخواست سماعت کے لیے مقرر کر دی ہے۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ بروز بدھ مورخہ 09 اکتوبر کو درخواست پر سماعت کریں گے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے رجسٹرار آفس نے کاز لسٹ جاری کر دی ہے۔

درخواست میں مولانا فضل الرحمن کو آزادی مارچ اور دھرنا دینے سے روکنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ اور اسلام آباد ہائیکورٹ نے دھرنے مختص جگہ کرنے کا حکم دے رکھا ہے۔

شہری کی جانب سے دائر درخواست میں سیکریٹری داخلہ، سیکرٹری تعلیم، مولانا فضل الرحمن، ڈپٹی کمشنر اسلام آباد اور چیئرمین پیمرا کو فریق بنایا گیا ہے۔

دوسری جانب وفاقی وزیر امور کشمیر علی امین گنڈا پور نے آئین میں تبدیلی اور اسرائیل کو تسلیم کرنے کے الزامات پر جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کو قانونی نوٹس بھجوا دیا ہے۔

 

 
وفاقی وزیر علی امین گنڈا پور کے مطابق لیگل نوٹس مولانا فضل الرحمن کے مدرسے کے پتا پر بھجوایا گیا ہے۔ نوٹس بھجوانے اور وصول کروانے کی خصوصی تصاویر بھی بنائی گئیں۔ علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ مولانا قانونی نوٹس کا جواب دینے کی تیاری کریں، وقت پر نوٹس موصول نہ ہونے کا کوئی بہانہ نہیں چلے گا۔

 

 

وفاقی وزیر کا کہنا تھا مولانا فضل الرحمان نے حکومت پر آئین میں تبدیلی کا الزام لگایا، فضل الرحمان نے اسرائیل کو تسلیم کرنے کا بے بنیاد الزام عائد کیا، فضل الرحمان نے فاٹا انضمام کو مقبوضہ کشمیر میں مودی کے غیر آئینی اقدام سے بھی جوڑا تھا۔