قائمہ کمیٹی: زینب الرٹ رسپانس ریکوری ایکٹ 2019 منظور

Last Updated On 21 December,2019 09:35 pm

اسلام آباد: (روزنامہ دنیا) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق نے زینب الرٹ، رسپانس اینڈ ریکوری ایکٹ 2019 کی منظوری دے دی، کمیٹی نے سیکرٹری خارجہ کی عدم موجودگی پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں آگاہ کیا جائے اگر آئندہ اجلاس میں شرکت نہ کی تو سمن جاری کریں گے۔ کمیٹی نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت کی جانب سے اٹھائے جانے والے اقدامات کے بارے میں تفصیلی رپورٹ سات روز میں پیش کرنے کی سفارش کر دی۔

اجلاس رکن کمیٹی شازیہ مری کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا، اجلاس میں زینب الرٹ بل پر بحث کی گئی، قائم مقام چیئرمین شازیہ مری نے کہا کہ یہ اہم بل ہے بتائیں اس میں کیا ہے اس کو ہم نے پاس کرنا ہے جس پر وفاقی وزیر شیریں مزاری نے کہا کہ وزارت قانون کی جانب سے اس بل پر بحث کے بعد اعتراض قابل تشویش ہے، وزارت قانون کے حکام نے بتایا کہ اس بل پر اعتراض نہیں امپرومنٹ کی ضرورت ہے، شیریں مزاری نے کہا کہ ملک میں بچوں سے زیادتی کے واقعات بڑ ھ رہے ہیں لہذا زینب الرٹ بل کی منظوری ضروری ہے، جس پر کمیٹی نے زینب الرٹ، رسپانس اینڈ ریکوری ایکٹ ، 2019 کی منظوری دے دی۔ کمیٹی نے معذوری بل 2018 کی بھی منظوری دے دی۔

شازیہ مری نے کہا کہ سیکرٹری خارجہ کو بتا دیں اگر وہ آئندہ اجلاس میں نہ آئے تو انہیں سمن جاری کریں گے، فخرامام نے کہا کہ خواتین کو ہراساں کرنے کا بل میرا ہے میری وزارت قانون سے بات چیت چل رہی لہذا اس بل کو موخر کیا جائے، وفاقی وزیر انسانی حقوق نے کہا کہ سوشل میڈیا پر جعل سازی پر ایف آئی اے کچھ نہیں کر رہا، ٹویٹر پر لوگوں کو ہراساں کیا جا رہا ہے، جس پر کمیٹی سے مشاروت کے بعد اس معاملے پر آئندہ اجلاس میں سیکرٹری داخلہ، سیکرٹری آئی ٹی اور ایف آئی اے حکام کو طلب کرلیا۔

رکن کمیٹی محسن داوڑ نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں ادریس نامی شخص غائب ہے جبکہ اوکاڑہ کے رہائشی شفیق ایڈووکیٹ بھی غائب ہیں اس معاملے کو بھی دیکھا جائے جس پر کمیٹی نے چیف سیکرٹری اور ہوم سیکرٹری پنجاب کو طلب کرلیا۔ اجلاس کے دوران زلزلے کے جھٹکوں نے ارکان کمیٹی کی دوڑیں لگوا دیں، ارکان ایک دوسرے کو کلمہ پڑھو، کلمہ پڑھو کہتے رہے، انسانی حقوق کمیٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اجلاس میں شرکت نہیں کی وہ میڈیا سے گفتگو کر کے واپس چلے گئے، اجلاس جاری تھا کہ اچانک زلزلے کے جھٹکے محسوس ہونے لگے جس پر شازیہ مری نے کہا کہ لگتا ہے زلزلہ آ رہا ہے۔

جس کے بعد ارکان کمیٹی سمیت دیگر افراد جان بچانے کے لئے باہر کی جانب دوڑنے لگے اور اجلاس کی کارروائی کو یکسر بھول گئے، جس پر شازیہ مری نے کہا کہ بھاگ کیوں رہے ہو، کلمہ پڑھو، کلمہ پڑھو اس کے بعد ارکان کمیٹی نے کلمہ کا ورد شروع کردیا اس دوران شازیہ مری اپنی نشست پر بیٹھی رہی کافی دیر تک ارکان کے چہروں پر خوف کے آثار نمایاں رہے ۔