شہید بھٹو کی سیاسی میراث آئین میں پنہاں ہے، بلاول بھٹو زرداری

Last Updated On 05 January,2020 05:17 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ذوالفقار علی بھٹو کی سالگرہ پر پیغام میں کہا ہے کہ شہید بھٹو کی میراث ان کا نام یا شخصیت نہیں بلکہ بائیں بازو کا نظریہ تھا، انہوں نے اختیارات عوام کو منتقل کرنے والی تحریک کی قیادت کی۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ رجعت پرست قوتوں نے گزشتہ 40 سالوں سے شہید بھٹو کی سیاسی میراث کو بدنام کرنے میں منہ کی کھائی۔ تاریخ اپنا فیصلہ شہید بھٹو کے حق میں سنا چکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ عوام کے دلوں میں شہید بھٹو کے لیے موجزن محبت عیاں ہے۔ وہ قائداعظمؒ کے بعد واحد رہنما تھے جنہوں نے عوام کو طاقتور بنانے کی جدوجہد کی۔

ان کا کہنا تھا کہ شہید بھٹو ملک کی باگ ڈور سنبھالنے کے بعد پاکستان کے 93 ہزار جنگی قیدیوں کو باعزت واپس لائے۔ انہوں نے پانچ ہزار سکوئر کلومیٹر سے زائد رقبہ بھارتی قبضے سے واگزار کروایا۔

بلاول نے اپنے بیان میں کہا کہ شہید بھٹو نے قوم کو 1973ء کا متفقہ آئین دے کر ملک میں اتحاد وہم آہنگی کو فروغ دیا اور ملک کے دولخت ہونے سے قوم کی روح کو پہنچنے والے زخموں پر مرہم رکھا۔ شیخ مجیب الرحمان کو اسلامی کانفرنس میں مدعو کرکے دوستی کا ہاتھ بڑھایا۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وہ امریکا کے گرد گھومنے والی ملکی سفارتکاری کو وسعت دیتے ہوئے اسے مشرق کی جانب چین تک لے گئے۔ پاکستان کو جوہری پروگرام دے کر ملک کے خلاف ہر قسم کی بیرونی مہم جوئی کا سدباب کیا۔

چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ شہید بھٹو نے ملک میں ٹریڈ یونینز قائم کرنے کی اجازت دی اور مزدور دشمن پالیسیوں کا خاتمہ کیا۔ صنعتی اداروں میں مزدوروں کو انتظامی سٹیک ہولڈر بنا کر انہیں آواز دی۔ شہید بھٹو کی سیاسی میراث ان کی قربانی سے بہت مضبوطی کے ساتھ جُڑی اور آئین میں پنہاں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ آئین جو بلا امتیاز رنگ، نسل اور نظریے کے 22 کروڑ پاکستانیوں کو یکساں حقوق کی ضمانت دیتا ہے۔ پیپلز پارٹی ہمیشہ پاکستانیوں کے حقوق اور تمام آزادیوں کی محافظ کا کردار نبھاتی رہے گی۔