عزیر بلوچ، سانحہ بلدیہ رپورٹس نہ دی گئیں تو توہین عدالت کے سوا کوئی آپشن نہیں: علی زیدی

Last Updated On 08 February,2020 07:05 pm

کراچی: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر علی حیدر زیدی کا کہنا ہے کہ عدالت نےعزیر بلوچ، نثار مورائی، سانحہ بلدیہ رپورٹس جاری کرنے کا حکم دیاتھا۔ چیف سیکرٹری سندھ سے سندھ ہائیکورٹ کے حکم کے مطابق جےآئی ٹی کی کاپیاں فراہم کرنے کی درخواست کی۔ سندھ حکومت عمل نہیں کرتی تو توہین عدالت کے سوا کوئی آپشن نہیں۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے وفاقی وزیر علی زیدی کا کہنا تھا کہ چیف سیکرٹری سندھ سے جےآئی ٹی کی کاپیاں فراہم کرنے کی درخواست کی۔ گزشتہ روزسندھ ہائیکورٹ کےحکم کےمطابق کاپی فراہمی کی درخواست کی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ سندھ حکومت عمل نہیں کرتی تو توہین عدالت کے سوا کوئی آپشن نہیں، اپنے وکیل بیرسٹرعمر سومرو اور ان کی ٹیم کو سراہتا ہوں، وکیل نےایک سماعت بھی مس نہیں کی اور کیسز میں دباؤ کا سامنا کیا۔

وفاقی وزیرکا کہنا تھا کہ انصاف فراہمی کا براہ راست تعلق امن سے ہے، انصاف نہیں تو امن نہیں، عدالت نےعزیر بلوچ، نثار مورائی، سانحہ بلدیہ رپورٹس جاری کرنے کا حکم دیاتھا، مجھے اپنے لیڈر وزیراعظم عمران خان سے حوصلہ اور طاقت ملتی ہے۔

علی زیدی کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان نے بغیر خوف، لالچ کے انصاف کے لئے کوشش، جنگ کی، ہم نے دھمکیوں کا سامنا کیا، ہمیں خبردار کیا گیا۔

وفاقی وزیر کا ٹویٹر کہنا تھا کہ میرے دوست نے اسے خود کش اقدام قرار دیا، کچھ نے سیاسی اسٹنٹ کہا، اکتوبر2017ء میں سندھ ہائیکورٹ میں بطورِ شہری درخواست دائر کی۔ عام آدمی کو جاننے کی ضرورت تھی مجرموں کی پشت پناہی کون کر رہا تھا، ایسے واقعات کو ایکسپوز کرنا تھا، اسوقت کی سیاسی قیادت نے سیاسی فوائد کے لئے رپورٹس جاری نہیں کیں۔