سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کا انتہائی خطرناک عمارتوں کو فوری مسمار کرنے کا فیصلہ

Last Updated On 07 March,2020 07:18 pm

کراچی: (دنیا نیوز) کراچی میں چند روز قبل عمارت گرنے کے بعد 17 افراد جاں بحق ہو گئے جس کے بعد سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) کا انتہائی خطرناک عمارتوں کو خالی کراکے فوری مسمار کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

تفصیلات کے مطابق رضویہ سوسائٹی گلبہار کے علاقے میں رہائشی عمارت زمین بوس ہونے کے بعد ایس بی سی اے نے انتہائی خطرناک عمارتوں کو خالی کرا کے فوری مسمار کرنے کا فیصلہ کیا ہے، علاقے میں غیر قانونی تعمیرات کے خلاف بھی بڑی کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کا مخدوش عمارتوں کی نشاندہی کیلئے گلبہار میں سروے کرنے فیصلہ کیا ہے، مخدوش قرار دی جانے والی عمارتوں پر مارکنگ بھی کی جائے گی، خطرناک قرار دی جانے والی عمارتوں کو فوری خالی کرانے کی سفارش کی جائے گی۔

حکام کا کہنا ہے کہ ایسی عمارتیں جنھیں مرمت کر کے بہتر بنا سکیں گے، انکے لئے اقدامات تجویز کئے جائینگے، گلبہار کے علاقے میں کئی مخددش عمارتوں کی موجودگی کے خدشات ہیں، مخدوش عمارتوں سے شہریوں کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہیں۔

یاد رہے کہ رضویہ سوسائٹی میں رہائشی عمارت گرنے کے بعد حادثے میں 17 افراد جاں بحق ہو گئے تھے۔ جاں بحق ہونے والوں میں بچے اور خواتین بھی شامل تھیں۔

عباسی شہید ہسپتال کے ایم ایل او ڈاکٹر سہیل خان کے مطابق جاں بحق ہونے والوں میں 7 خواتین اور 3 بچے بھی شامل ہیں۔

عمارت میں کئی خاندان آباد تھے۔ ملبے سے پچیس سے زائد زخمیوں کو نکال لیا گیا ہے تاہم مزید افراد کے دبے ہونے کا خدشہ ہے۔

ذرائع کے مطابق عمارت 3 سال پہلے تعمیر کی گئی لیکن بلڈر چار منزلہ عمارت پر اب پانچویں منزل بھی تعمیر کر رہا تھا۔ ریسکیو حکام کے مطابق ملبے تلے دبے دیگر افراد کو نکالنے کیلئے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔

حکام کے مطابق علاقے میں بورنگ کی کھدائی عمارت گرنے کی وجہ بنی۔ واقعے کی اطلاع ملنے پر وزیر بلدیات سندھ ناصر حسین شاہ بھی موقع پر پہنچے اور امدادی کارروائیوں کا جائزہ لیا۔

خیال رہے کہ کراچی میں دو سال میں عمارت زمین بوس ہونے کا چوتھا حادثہ پیش آیا ہے۔ حکومت کی جانب سے شہر کی چار سو عمارتیں مخدوش اور ڈیڑھ سو خطرناک قرار دی گئی لیکن انھیں خالی نہیں کرایا جا سکا ہے۔

دسمبر 2019ء میں ٹمبر مارکیٹ کے علاقے میں چھ منزلہ عمارت زمین بوس ہونے کا خوفناک منظر ہر ایک نے دیکھا۔ تاہم خوس قسمتی سے واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

فروری 2019ء میں ملیر جعفر طیار سوسائٹی میں صبح سویرے عمارت زمین بوس ہونے سے تین افراد کی جان گئی جبکہ تین افراد زخمی بھی ہوئے۔

جولائی 2017ء میں رات گئے لیاقت آباد نو نمبر کے علاقے میں تین منزلہ عمارت کے مکینوں پر قیامت ٹوٹ پڑی، اس حادثے میں چھ افراد جان سے گئے جبکہ درجن بھر زخمی ہوئے تھے۔